سرکاری ملکیتی اداروں سے متعلق کابینہ کمیٹی نے سرکاری ٹیلی ویژن اور ریڈیو کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کی طرف سے پیش کردہ کاروباری منصوبوں کی منظوری دیدی ہے ۔ کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی اداروں کا اجلاس وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا ، اجلاس میں سرکاری ریڈیو کے متعلق پیش کردہ بزنس پلان پروگراموں کے بہتر مواد، سگنل کے بہترمعیار، سات بڑے غیر استعمال شدہ کنکریٹ مقامات، چھ بڑی کھلی جگہوں کے استعمال، اے ٹی ایم بوتھز کی تنصیب اور مناسب مقامات پر اشتہاری بل بورڈز لگانے کے ذریعے آمدنی پیدا کرنے پر مرکوز تھا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مجوزہ منصوبے پر عملدرآمد کے بعد پی بی سی کاخسارہ دو برسوں میں ختم ہوجائے گا۔ سرکاری ٹی وی کے لئے کاروباری منصوبے میں ڈیجیٹل توسیع، مواد کی لائسنسنگ، منافع بخش مارکیٹنگ شراکت داری، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس اور سرکاری ٹی وی کی جائیدادوں کے استعمال جیسے اقدامات شامل تھے جن کا مقصد آپریشنل کارکردگی اور مجموعی آمدنی کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنا ہے، کمیٹی کو بتایا گیا کہ اخراجات میں کمی کیلئے سرکاری ٹی وی کے 5,442 منظور شدہ پوسٹوں میں سے 1,232 پوسٹیں ختم کردی گئی ہیں۔ کمیٹی نے دونوں منصوبوں کاجائزہ لیتے ہوئے ان کی منظوری دیدی اور وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت کی کہ وہ پی بی سی اور سرکاری ٹی وی کے انتظامی بورڈز کے ذریعے غیر استعمال شدہ جگہوں، اثاثوں اورکھلے مقامات کو فعال طور پر استعمال کریں اور ترجیحاً نجی شعبے کو فروخت کریں تاکہ ریاستی براڈکاسٹرزکی حیثیت سے ان اداروں کے بنیادی افعال پر سمجھوتہ کئے بغیر ریئل سٹیٹ سرگرمیوں سے بچا جا سکے۔
پی ٹی وی سے 12 سوسے زائد پوسٹیں ختم کردی گئیں۔۔
Facebook Comments