بلاگ: شمعون عرشمان۔۔۔
پاکستان میڈیا انڈسٹری میں مفادات کی جنگ نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اپنے ہی انڈسٹری کو تباہی کے دہانے پر لاکرکھڑا کردیا ہے، چینل مالکان ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھے ضرور ہیں لیکن بہت خوب صورتی سے ایک دوسرے کی کاٹ ایسے کرتے ہیں کہ بس کیا ہی کہنے۔۔اس مفادات کی جنگ میں اگر کوئی پستا ہے تو وہ صرف ملازمین ہیں جن کو یہ کہہ کر نکال دیاجاتا ہے کہ بزنس نہیں ہے۔اے ٹی وی جو پچھلے کئی سال سے اے پلس کی انتظامیہ کے پاس چل رہا تھا اصل میں پی ٹی وی کی ملکیت ہے جسے پی ٹی وی نے سالانہ اڑتالیس کروڑ کی ڈیل پر اے پلیس کو دیا ہوا تھا۔۔پچھلے کچھ سال سے اے پلس نے صرف کرایہ ہی وقت پر نہیں دے رہا تھا بلکہ جی ایس ٹی کی مد میں کئی کروڑ کے واجبات بھی تھے جس پر پی ٹی وی کی انتظامیہ نے اے ٹی وی کا کنٹریکٹ ریونیو نہیں کیا،اور اسے اے پلس کو مزید دینے کرائے پر دینے کے بجائے واپس لےلیا۔۔
یہاں سے شروع ہوتی ہے اصل کہانی، اے پلس دراصل جبار سیٹھ اور ان کے کنسلٹنگ پارٹنر یوسف بیگ مرزا چلاتے ہیں، یوسف بیگ مرزا ہی نے جبار سیٹھ کی شراکت سے ایک نیا نیوز چینل پبلک نیوز بھی شروع کیا ہے جس کا لاہور میں ہیڈآفس بنایاگیا ہے۔۔یوسف بیگ مرزا چونکہ تحریک انصاف اور عمران خان کے پرانے دوستوں میں سے ہیں اور پی ٹی آئی کے اجلاسوں میں بیٹھے نظر آتے ہیں،انہوں نے اپنا پورا زور لگایا کہ وہ اے ٹی وی کو پی ٹی وی سے واپس اے پلس لے آئیں۔۔یوسف بیگ مرزا چونکہ پی ٹی وی کے ایم ڈی بھی رہ چکے ہیں تو انہوں نے ایک اور گیم بنایا جس میں انہوں نے پی ٹی وی کے سینئر ڈائریکٹر کرنل حسن جو اس وقت شالیمار براڈ کاسٹنگ کارپوریشن جو کہ پی ٹی وی کا ہی ڈپارٹمنٹ ہے اور اے ٹی وی اس کے ماتحت آتا ہے،ان کو اپنے ساتھ ملایا اور وزارت کے ذریعے کرنل ریٹائرڈ حسن کو ایم ڈی پی ٹی وی کا بھی چارج دلوادیا۔۔کرنل حسن کے لئے اس وقت پی ٹی وی کے اندر شدید مخالفتیں ہیں کیونکہ ان کا بیک گراؤنڈ خاص نہیں۔۔
اب ارشد خان چیئرمین پی ٹی وی اور کرنل حسن ایم ڈی پی ٹی وی ہیں ۔۔اب سوال یہ ہے کہ کیا اے ٹی وی دوبارہ سے اے پلس انتظامیہ کو دے دیا جائے گا؟؟ ،جس کی وجہ شاید یہ بتائی جائے گی کہ پی ٹی وی اے ٹی وی کو چلا نہیں سکتا۔۔بتایاجارہا ہے کہ یوسف بیگ مرزا اور کرنل حسن مل کر ایک بار پھر کوشش میں ہیں کہ ایک برطرف ڈائریکٹر مارکیٹنگ پی ٹی وی کو جس کو دوہزار تیرہ میں اس وقت کے ایم ڈی پی ٹی وی نے برطرف کردیا تھا دوبارہ پی ٹی وی میں عزت و تکریم کے ساتھ لایاجائے۔۔ کامران وجہیہ دوہزار تیرہ سے ایکسپریس نیوز میں ڈائریکٹر پروگرامنگ ہیں، ان کا سیلز اینڈ مارکیٹنگ سے پچھلے پانچ سال سے کوئی تعلق نہیں، لیکن یوسف بیگ مرزا اپنی پوری گرفت پی ٹی وی پر رکھنا چاہتے ہیں، لہذا وہ کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ ارشد خان اس پورے سین میں پی ٹی وی کے لئے کیاکرتے ہیں؟؟(شمعون عرشمان)
(بلاگر کی تحریر سے ہماری ویب سائیٹ کا متفق ہونا ضروری نہیں، اگر یوسف بیگ مرزا، کرنل حسن، جبار سیٹھ یا اے پلس کی انتظامیہ اگر اس تحریر کا جواب دینا چاہیں تو ہم اسے بھی ضرور شائع کریں گے۔۔علی عمران جونیئر)۔۔