پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید خان نے کہا ہے کہ سرکاری ٹی وی میں تعیناتیاں سیاسی بنیادوں پر کی گئیں جس کی وجہ سے اس ادارے کونقصان پہنچا ، ہمیں اپنے گھریلو مسائل مقامی طور پر حل کرنے ہونگے ،اب ہر چیز میں بیرون ملک سے مدد نہیں لی جاسکتی نہ ہی غیرملکیوں کو اپنے اداروں کو ایکسپوز کرسکتے ہیں ۔ فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس پی ٹی وی سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران دیئے۔ دورکنی بنچ جسٹس قیصررشید خان اور جسٹس ارشدعلی پر مشتمل تھا۔ عدالت نے کیس پر سماعت شروع کی تو منیجنگ ڈائریکٹرسرکاری ٹی وی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی ٹی وی کی ری سٹرکچرنگ تین ماہ میں مکمل کرلی جائے گی ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سرکاری ٹی وی کی ری سٹرکچرنگ کا کنٹریکٹ (ایباکوس)نامی کنسلٹنٹ کو دی گئی ہے جو بین الاقوامی فرمز سے تعلق رکھتا ہے تاہم اس کا دفتر یہاں موجود ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہر ادارے کو غیرملکیوں کو ایکسپوز کرینگے ؟ ہمیں اپنے گھریلو مسائل یہاں مقامی سطح پر حل کرنے چاہیے۔ منیجنگ ڈائریکٹر نے عدالت کو بتایا کہ سرکاری ٹی وی کا 25سالہ پرانا سٹرکچر ہے جو میڈیا کے شعبے میں دنیا کے جدید ٹیکنالوجی سے مطابقت نہیں رکھتا ہے اس لئے اسکی ری سٹرکچنگ کی جارہی ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ سرکاری ٹی وی میں تعیناتیاں سیاسی بنیادوں پر ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ادارے کونقصان پہنچا ہے۔ جس پر ایم ڈی نے بتایا کہ سرکاری ٹی وی شروع میں مقروض تھا لیکن گزشتہ دو سال سے ادارہ اب منافع بخش بنتا جارہا ہے ۔بعدازاں دورکنی بنچ نے کیس پر مزید سماعت 8ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی ہے۔

پی ٹی وی میں سیاسی بنیادوں پر تعیناتیاں ہوئیں، ہائیکورٹ۔۔
Facebook Comments