تحریر: حسن کاظمی۔۔
پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل پی ٹی وی ہوم کا آفیشل یوٹیوب چینل مسلسل کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے اور اب پی ٹی وی انتظامیہ کے پاس چند ہفتوں کا وقت ہے جس میں وہ اسے کاپی رائٹ کا دعویٰ کرنے والے سے واپس لے سکتے ہیں۔وزیرِ اعظم عمران خان کا خواب ہے کہ پاکستان کو ڈیجیٹل دور میں جلد سے جلد داخل کیا جائے۔ تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کم از کم سرکاری ٹیلی ویژن یعنی پی ٹی وی کی انتظامیہ کو اس کا قطعاً ادراک نہیں ہے۔
پاکستان ٹیلی ویژن کے مینیجنگ ڈائریکٹر عامر منظور سے جب رابطہ کیا گیا تو انہیں اس بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔ بعد ازاں ان کا کہنا تھا کہ عید کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد ادارے کا تعلقات عامہ کا شعبہ اسے دیکھ لے گا۔انڈپینڈنٹ اردو نے پی ٹی وی کے اسلام آباد میں موجود کنٹرولر آئی ٹی کاشف مسعود سے بمشکل رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا پی ٹی وی ہوم کا یو ٹیوب چینل بند ہونے کا انہیں علم ہے اور انہوں نے ایک متبادل چینل بنا بھی لیا ہے۔ جب ان سے اس معاملے کی سنگینی کا پوچھا تو انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی بڑی بات نہیں، ایسا ہوتا رہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خود انہوں نے بھی کئی چینلز پر کاپی رائٹ سٹرائیک کی ہیں۔
پاکستان میں ایسے کئی ڈرامے ہیں جو پی ٹی وی ہوم اور کسی سیٹیلائٹ چینل پر بیک وقت نشر ہوتے ہیں۔ تاہم ایسے ڈراموں کے ڈیجیٹل حقوق پی ٹی وی کے پاس نہیں ہوتے۔ادارے میں کاپی رائٹس سے اس درجے نا واقفیت ایک بہت بڑا سوال ہے۔کنٹرولر آئی ٹی کاشف مسعود نے مزید بتایا کہ وہ متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں اور انہوں نے گوگل سے بھی رابطہ کیا ہے اور انہیں یقین ہے کہ ان کے پی ٹی وی ہوم کا یوٹیوب چینل جس کے چار لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز تھے واپس مل جائے گا۔
نہوں نے مزید کہا کہ ڈراما ‘جانباز’ اور ‘آنگن’ کے ساتھ یہ مسائل آئے ہیں اور ڈاٹ ریپبلک میڈیا نے کاپی رائٹ نہ ہونے پر سرکاری ٹی چینل پی ٹی وی ہوم کا آفیشل یوٹیوب چینل بند کروا دیا ہے۔ڈاٹ ریپبلک ایک نجی کمپنی ہے جو مختلف ٹی وی چینل اور نامور افراد کا ڈیجیٹل کام کرتی ہے جیسے یوٹیوب چینلز چلانا وغیرہ۔ڈاٹ ریپبلک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عدنان بٹ کے مطابق مذکورہ ڈراموں کے کاپی رائٹ وہ دیکھ رہے تھے اور یہ ڈرامے مقامی نجی چینل پر بھی چلے لیکن اعتراض صرف ڈیجیٹل چینل پر ہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ اتنے اہم معاملے کو پی ٹی وی کا آئی ٹی کا شعبہ دیکھ رہا ہے جب کہ یہ مواد کے معاملات ہیں اور انہیں تکنیکی افراد پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔انہوں نے وضاحت کی کہ اسی وجہ سے انہوں نے فیصلہ کیا کہ یوٹیوب پر وہ مواد جس کے ڈیجیٹل حقوق ان کے پاس ہیں اسے سٹرائیک ڈاؤن کر دیا جائے اور جیسا کہ یو ٹیوب کی پالیسی ہے کہ تین سٹرئیک کے بعد چینل معطل کر دیا جاتا ہے ویسا ہی ہوا۔
پی ٹی وی کئی دیگر چینل بھی چلاتا ہے جن میں سپورٹس، نیوز، نیشنل، گلوبل اور ہوم بھی شامل ہیں۔پی ٹی وی ہوم سرکاری چینل کا انٹرٹینمنٹ چینل ہے جس پر ڈرامے، گانے اور دیگر تفریحی پروگرام نشر کیے جاتے ہیں۔(بشکریہ انڈی پینڈنڈنٹ اردو)۔