اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرکاری ٹی وی کے سابق ڈائریکٹر نیوز اطہر فاروق بٹرکی برطرفی کے خلاف درخواست کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی ۔ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل مکمل کر لئے ، آئندہ سماعت پر فریق مخالف کے وکلاء دلائل پیش کریں گے۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی تو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 2013 میں ہراساں کرنے کی درخواست دو سے تین سال بعد دی گئی ، تین سال خواتین کو سمجھنے میں لگے کہ ڈائریکٹر نے جو فرینڈشپ کا کہا اس کا کیا مطلب تھا۔ پھر چار پانچ اکٹھی ہوتی رہیں کہ اب ایک دفعہ ہی ہراساں کرنے کی درخواست دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت اس بات کو بھی مدنظر رکھے کہ نیوز کاسٹرز نے اپنی نوکری کے تحفظ کا لکھا ہے۔ جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ کیا وہ نیوز کاسٹرز کنٹریکٹ پر تھیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ جی وہ کنٹریکٹ پر تھیں ، اسی لئے انہوں نے نوکری کے تحفظ کی بات کی ، ہمارے خلاف درخواستیں بھی اسی وجہ سے دی گئی ہیں۔ 56 سال کی عمر 30 سال سے زائدسروس میں کبھی کوئی ایساواقعہ پیش نہیں آیا ، ٹیلی فون کالز یا پیغامات کا کوئی فرانزک ٹیسٹ نہیں کرایا گیا ، صدرپاکستان کے فیصلے میں بھی بہت شعر و شاعری کی گئی ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ صدر کے پاس بھیجی گئی اپیلوں کو کون دیکھتا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ڈائریکٹر لیگل ان کو دیکھ رہے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر فاضل عدالت نے سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔ آئندہ سماعت پر نیوز کاسٹرز کے وکلا دلائل دیں گے۔ واضح رہے کہ انسداد ہراسیت محتسب نے خواتین کو ہراساں کرنے کے کیس میں ڈائریکٹر نیوز کو برطرف کر دیا تھاجس کے بعد اس سزا کو صدر نے بھی برقرار رکھا تھا۔
پی ٹی وی خواتین اینکرز ہراسمنٹ کیس، تازہ اپ ڈیٹس۔۔
Facebook Comments