صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ قومی وحدت کے لئے میڈیاجتنا ذمہ دارانہ کردارادا کرے گا اتنا ہی عوام سوشل میڈیا کی افواہوں پر کان نہیں دھریں گےمیڈیا انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لئے ٹاسک فورس کے قیام پر غور کریں گے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر بہزادسلیمی کی سربراہی میں سہیل خان ،صائمہ ملک انتظار حیدری، علی شیر ، عاملہ نادر گورمانی ،نوشین یوسف ،اکرم عابد زاہد یعقوب خواجہ عاصم یسین حافظ عبدالماجد رضوان ڈھلوں جاوید الرحمن رانا احمد طلال جبکہ سرپرست اعلی پی آر اے حافظ طاہر خلیل ممبران انتظامی کمیٹی صدیق ساجد اور کاشف نے صدر علوی سے ملاقات کی،صدرنے پی آراے کو صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات زاہدہ پروین کو میڈیا سے متعلق زیر التوا قانون سازی کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ،صدر عارف علوی نے میڈیا کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی ٹاسک فورس کے قیام سے متعلق پی آراے کی تجویز کو سراہا اوراس معاملہ پر معاون خصوصی اطلاعات ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین سے مشاورت کی یقین دہانی کرائی صدر عارف علوی نے کہا کہ صحافیوں کو درپیش مسائل کا حل قانون سازی سے ہی ممکن ہے صحافیوں کی لائف اور ہیلتھ انشورنس کے لئے قانون سازی ضروری ہے ۔ صدر عارف علوی نے وزارت اطلاعات کو ہدایت کی پرنٹ میڈیا کے ساتھ الیکٹرانک میڈیا کو بھی قوانین میں شامل کیا جائے ۔ میڈیا کو قومئ امور پر مزید ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔ صدر علوی نے کہا کہ تنقید برداشت کرنا بڑے حوصلے کا کام ہے ، حکومتیں بھی تنقید پر حساس ہو جاتی ہیں ۔ اور جو حکومت میں ہو وہ سمجھتا ہے کہ تنقید اس کے خلاف سازش ہے،میں ٹی وی بہت کم دیکھتا ہوں اخبار پڑھ کر چیزوں کو ہینڈل کرلیتا ہوں اخبارات اب اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں بریکنگ نیوز ٹی وی چینلز میں شفٹ ہو گیا ہے ’’اول فول‘‘خبروں سے بچنے کیلئے سوشل میڈیا پر چھلنی کی ضرورت ہے صدر نے اس مکالمے میں معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا خصوصی تذکرہ کیا اور میڈیا کیلئے ان کی کاوشوں کو سراہا ،،بہزاد سلیمی نے کہا کہ صحافیوں کی ملازمتوں اور جانوں کے تحفظ و فلاح و بہبود سے متعلق قانون سازی تاخیر کا شکار ہے ۔میڈیا کے مسائل کے پائیدار حل کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔۔۔
ٹی وی بہت کم دیکھتا ہوں، صدرعارف علوی۔۔
Facebook Comments