گاڑیوں کی خبرسامنےآنے کے بعد مشعال یوسفزئی نے خاتون صحافی پر شرمناک الزام لگادیا۔۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس(سابقہ ٹوئٹر) پر انہوں نے خاتون صحافی کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ نادیہ کی جانب سے پیسوں کی ڈیمانڈ کی گئی تھی جو کہ میں نے منع کردیا کہ یہ خان کی حکومت ہے یہاں لفافہ نہیں چلتا تو پراپیگنڈا شروع کردیا گیا۔مشعال یوسفزئی نے خاتون رپورٹر پر الزام لگایا ہے کہ اس نے پیسے مانگے جو کہ نا دیئے جس پر یہ جھوٹی اسٹوری کی گئی۔ لیکن جو سکرین شاٹ مشعال یوسفزئی کی طرف سے شیئر کیے گئے ان میں کہیں بھی پیسے مانگنے کا ثبوت موجود نہیں۔ قبل ازیں اس حوالے سے خبر چلی تھی کہ محکمہ سماجی بہبود و ترقی نسواں اور زکوٰۃ و عشر نے خیبر پختونخوا حکومت کی کفایت شعاری پالیسی ہوا میں اڑا دی۔محکمے نے وزیر اعلیٰ کی مشیر برائے سماجی بہبود مشال یوسفزئی اور سیکریٹری کے لیے گاڑی خریدنے کی اجازت مانگ لی جس کے لیے باضابطہ سمری تیار کر لی گئی ہے۔سمری کے متن کے مطابق مشیر مشال یوسفزئی کے لیے ایک کروڑ71 لاکھ روپے لاگت کی فارچونر گاڑی خریدی جائے جبکہ محکمہ کے سیکریٹری کی سرکاری گاڑی کی 7سال کی مدت بھی پوری ہوچکی ہے لہٰذا سیکریٹری سماجی بہبود کے لیے 73 لاکھ کی سرکاری گاڑی خریدی جائے۔سمری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ محکمہ زکوٰۃ و سماجی بہبود کی گاڑیاں پرانی ہوچکی ہیں۔کابینہ نے17 اکتوبر 2013 میں وزراء، مشیر اور معاونین کے لیے گاڑیاں خریدنےکا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم کفایت شعاری پالیسی کے پیش نظر محکمہ خزانہ نے نئی گاڑیوں کی خریدی پر پابندی لگائی ہے۔سمری میں وزیر اعلیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی کو ہٹایا جائے اور 2 گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی جائے۔
پی ٹی آئی رہنما کا جیونیوز کی خاتون رپورٹر پر پیسے مانگنے کا الزام۔۔
Facebook Comments