پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے رواں سیزن میں غیر ملکی جواءکمپنی کے ذریعے میچز پر قانونی شرطیں لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ ہمارے ایک کمرشل پارٹنر نے اس مقصد کیلئے قانونی بیٹنگ فرم سے کنٹریکٹ کیا۔تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل 5 کا مکمل طور پر پاکستان میں انعقاد ہوا تاہم ایونٹ کو گزشتہ دنوں دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ادھورا چھوڑنا پڑا تھا تاہم پی سی بی نے پلے آف مرحلے کے انعقاد کی یقینی دہانی کروائی۔ ذرائع کے مطابق ایونٹ کے میچز پر ایک غیرملکی بیٹنگ فرم بھی جوا کھلاتی رہی جس کی ویب سائٹ پر میچز کی لائیو سٹریمنگ ہوتی اور سکور وغیرہ موجود ہوتے جس پر لوگ شرطیں لگاتے، کئی ممالک میں قانونی طور پر جوا کھلانے والی مذکورہ فرم کا پاکستان کرکٹ بورڈ سے باقاعدہ طور پر معاہدہ ہوا جس کے تحت اسے پی ایس ایل پر بیٹنگ کے حقوق حاصل ہو گئے۔پی سی بی نے پی ایس ایل سیزن فائیو کے میچز پر قانونی شرطیں لگائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قانونی طور پر ’بیٹنگ‘ کرانے والی فرم سے ہمارے کمرشل پارٹنر نے کنٹریکٹ کیا جس کے تحت انگلینڈ سمیت صرف ان ممالک میں شرطیں لگائی گئیں جہاں جواءکھیلنے کی قانونی طور پر اجازت ہے۔پی سی بی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے کمرشل پارٹنر نے یہ ڈیل کی البتہ اس میں شرط یہ رکھی گئی کہ صرف انگلینڈ سمیت ان ممالک میں بیٹنگ ہو گی جہاں قانونی طور پر اجازت ہے، جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ پاکستان میں جواءکھیلنا جرم ہے تو پھر ملکی لیگ نے ایسا معاہدہ کیوں کیا؟ جس کے جواب میں بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت جیسے ممالک جہاں بیٹنگ غیرقانونی ہے وہاں پی ایس ایل پر شرطیں نہیں لگائی جا سکتیں۔
پی ایس ایل پر قانونی شرطیں، پی سی بی کا اعتراف۔۔
Facebook Comments