پاکستان سپر لیگ کی اشتہاری مہم کے لئے تین بھارتی اشتہارات کی ہو بہونقل بنانے کے انکشاف کے بعد ٹورنامنٹ کے ٹائٹیل اسپانسر نے مہم کو روک دیا گیاہے۔تاہم سوشل میڈیا پر اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو اشتہارات بنانے والی کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے “جنگ” کو بتایا کہ ہمارا ان اشتہارات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اس لئے تنقید بلاجواز ہے۔ہم نے افتتاحی تقریب میں پاکستانی ثقافت کو اوپر رکھا ہے اس لئے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں تمام پاکستانی فنکار ایکشن میں ہوں گے پہلی بار کوئی غیر ملکی پرفارم نہیں کرے گا۔ 2017 میں پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہوا تھا۔ 2018 میں اس کے تین میچ پاکستان میں کرائے گئے جن میں کراچی کا فائنل بھی شامل تھا۔ گزشتہ سال کراچی نے فائنل سمیت آٹھ میچوں کی میزبانی کی تھی۔اس بار پاکستان سپر لیگ کے لیے چار شہروں کراچی، لاہور، راولپنڈی اور ملتان کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں 34 میچ کھیلے جائیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جب ٹائیٹل اسپانسر کو یہ بات معلوم ہوئی کہ اشتہارات بھارتی اشتہاری مہم کا سو فیصد چربہ ہےتو اس کو فوری طور بند کردیا گیا۔تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے سوشل میڈیا پر ہونےتنقید پر اسپانسرز سے وضاحت طلب کی ہے۔پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ مہم اسپانسرز کی جانب سے چلائی گئی تھی۔پاکستان سپر لیگ ہمارا ایونٹ ضرور ہے لیکن ہمارے بہت سارے کلائنٹ براہ راست اپنی مہم چلارہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ2010میں انڈین پریمیئر لیگ کے لئے بھارت میں اشتہارات تیار کئے گئے تھے جسے کاپی پیسٹ کرکے معمولی ردوبدل کے ساتھ پاکستانی میڈیا کو جاری کردیا گیا لیکن بھارتی شائقین نے اس مہم کو چربہ قرار دیا۔فلمبندی کے دوران اسٹوری لائن کو تبدیل کیا گیا لیکن یہ اشتہارات اس قدر چربہ تھے کہ اس میں تھوڑی سے تبدیلی کرکے نقل تیار کی گئی۔پی ایس ایل شائقین کی بھرپور دلچسپی کے اعتبار سے متحدہ عرب امارات میں اپنا رنگ نہیں جما سکی تھی اور اس بات کی ضرورت شدت سے محسوس کی گئی تھی کہ اس لیگ کا اصل مقام پاکستان ہی ہے۔اس لئے تشہیری مہم کو گذشتہ دو ہفتے سے تیز کردیا گیا ہے۔تمام بڑے شہروں میں کھلاڑیوں کی بڑی بڑی ہورڈنگز لگا کر ٹورنامنٹ کی تشہیر کی جارہی ہے۔امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ 20فروری سے22مارچ تک کوئی فلم بھی ریلیز نہیں ہوگی۔پی ایس ایل اپنے آغاز سے متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوتی رہی اس کی وجہ یہ تھی کہ غیر ملکی کرکٹر سکیورٹی کے خدشات کے سبب پاکستان آنے کے لیے تیار نہیں تھے۔لاہور کا قذافی سٹیڈیم 14میچوں کی میزبانی کرے گا جن میں دو ایلیمنیٹر اور فائنل بھی شامل ہے۔کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ایک کوالیفائر سمیت کل 9 میچ کھیلے جائیں گے، راولپنڈی میں آٹھ میچ رکھے گئے ہیں جبکہ ملتان کو3 میچ دئیے گئے ہیں۔پاکستان سپر لیگ کے ان میچوں کے شیڈول پر حصہ لینے والی دو ٹیموں کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے اعتراضات بھی سامنے آئے ہیں اور انھوں نے میچوں کے شیڈول کو غیرمساوی قرار دیا ہے۔کوئٹہ کا کہنا ہے کہ انہیں زیادہ تر سفر میں رہن
پی ایس ایل کی اشتہاری مہم روک دی گئی۔۔
Facebook Comments