ورکرز جوائنٹ ایسوسی ایشن کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر روزنامہ جنگ کراچی کے رپورٹر اور کراچی پریس کلب کے رکن سید مطلوب حسین کی گمشدگی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سیاسی جماعتوں ، صحافتی تنظیموں ، مزدور تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر روزنامہ جنگ کے رپورٹر اور پریس کلب کے رکن مطلوب حسین کو رہا کرو، صحافیوں کو ہراساں کرنا بند کروسمیت دیگر نعرے درج تھے۔ اس موقع پر جینا ہوگا مرنا ہوگا دھرنا ہوگا دھرنا ہوگا، تیز ہو تیز ہو جدوجہد تیز ہو اورہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطےسمیت دیگر نعرے بھی لگائے کیے گئے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سابق رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد نے کہا کہ اگر مطلوب پر کسی جرم کا الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے درخواست کی کہ مطلوب کو بازیاب کرایا جائے۔ پاکستان سرزمین پارٹی کی رہنما آسیہ اسحاق نے کہا کہ پی ایس پی گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کرتی ہے کہ گمشدگی کی تحقیقات کرائی جائیں اور مطلوب کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران نے کہا کہ یہ ہمارا ٹوکن احتجاج ہے جلد آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔ کراچی پریس کلب کے سیکرٹری ارمان صابر نے کہا کہ گھر میں گھس کر چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیااس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔کے یو جے دستور کے صدر طارق ابوالحسن نے کہا کہ مطلوب کے ضعیف والدین اور اہلخانہ پر بندوقیں تان کر ہراساں کیا گیا اس دوران ایک اہلکار نے کہا کہ جلدی کرو محلے والے جاگ جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا جاگ گئی ہے چھپے ہوئے چہروں سے اب سب واقف ہیں ۔ کے یوجے دستورکے سیکرٹری حامد الرحمان نے کہا کہ یہ پہلا مظاہرہ نہیں ہے تواتر کے ساتھ مظاہرے کیے جارہے ہیں۔ آمرانہ دور میں بھی صحافیوں پر صعوبتیں آئیں لیکن ہماری جدوجہد رکی نہیں بلکہ آگے بڑھی۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے سینئر نائب صدر اعجاز احمد، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری ناصر شریف ، پی ایف یو جے کی ایگزیگٹو کونسل کے رکن سید نصر اقبال ،کستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹوگرافر کے صدر آصف جئے جا، دی نیوز ایمپلائز یونین کے داراظفر، جوائنٹ ورکرز کے رہنما حبیب جنیدی ،نیشنل ٹریڈ یونین کے ناصر منصور ، کے یو جے کے سابق صدر فہیم صدیقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
مطلوب موسوی کی رہائی کیلئے صحافیوں کا احتجاج۔۔
Facebook Comments