کراچی کی تمام صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اخبارات اور چینلز میں ملازمین کی جبری برطرفیوں کے نہ رکنے والے سلسلے اور تنخواہوں کی مسلسل عدم ادائیگی پر میڈیا ہاوسز کے گھیراو کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ کراچی کی تمام صحافتی تنظیموں کے کراچی پریس کلب میں منعقدہ ایک نمائندہ اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ چونکہ تمام تر احتجاج اور مطالبات کے باوجود میڈیا مالکان نے اپنی روش نہیں بدلی اور میڈیا ہاوسز سے ملازمین کی برطرفیوں کا سلسلہ جاری ہے تنخواہیں بھی وقت پر ادا نہیں کی جارہی ہیں اس لیے ایک ایک کرکے ایسے تمام میڈیا ہاوسز کا گھیراو کیا جائے گا جہاں برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا سلسلہ جاری ہے اس موقع پر ایسے تمام اداروں کے باہر احتجاجی کیمپ اور دھرنے دیے جائیں گے اور ملازمین اور یوجیز کے کارکنوں کی مدد سے کام بند کرایا جائے گا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ یہ انتہائی فیصلہ مالکان کے انتہائی اقدامات کی وجہ سے کیا گیا ہے جو سرکاری اشتہارات کی بندش کو وجہ بنا کر خود کو نقصان میں ظاہر کررہے ہیں اور سارا ملبہ ملازمین پر ڈال رہے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ میڈیا ہاوسز کے ملازمین کی انتھک محنت کی وجہ سے ان مالکان نے ایک اخبار سے کئی اخبار اور ایک چینل سے کئی چینلز بنائے ہیں انہوں نے اپنے منافع میں سے کبھی ملازمین کو حصہ نہیں دیا لیکن آج نام نہاد خسارے کے دعوے کرکے ملازمین کو برطرف اور ان کی تنخواہیں روک رہے ہیں ۔اجلاس میں کہا گیا کہ مالکان اخبارات اور چینلز کو اداروں کے لائسنس یا ڈیکلریشن کا اجرا ءیہ کہہ کر نہیں کیا گیا تھا کہ وہ اپنے ادارے صرف سرکاری اشتہارات کے بل پر چلائیں گے اور نا ہی یہ بڑی بڑی ایمپائرز صرف سرکاری اشتہارات کے بل پر کھڑی ہوئی ہیں لہذا اخبارات اور چینلز کے مالکان ہوش کے ناخن لیں اور ملازمین کی برطرفیوں کا سلسلہ روکیں اور فوری تنخواہیں ادا کریں، اجلاس میں تمام اداروں کی صورتحال پر تفصیلی غورو غوض کے بعد طے پایا کہ ایک ہفتے میں جس ادارے سے ملازمین کی برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی سب سے پہلے اور سب سے زیادہ شکایات ملیں گی احتجاجی دھرنا سب سے پہلے اسی دفتر کے باہر دیا جائے گا اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ صحافی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نمائندہ وفود احتجاج میں شرکت کی دعوت دینے کیلیے تمام اداروں کے دورے کریں گے۔
کراچی میں میڈیا ہاوسز کے گھیراو کافیصلہ
Facebook Comments