اسلام آباد کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ محمد انعام اللہ نے سرکاری ٹی وی ہراسانی کیس میں ہیڈ آف کرنٹ افیئرز سلیم چوہدری، سابق ایچ سی اے شاہد عمران اور پروڈیوسر کو بری کر دیا۔ عدالت نے تین سال کے ٹرائل کے دوران وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے خاتون کے ہراسانی الزامات بے بنیاد قرار دے کر کیس خارج کر دیا۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ ٹرائل کے دوران سامنے آیا انسداد ہراسیت محتسب سے بھی خاتون کی درخواست خارج ہو چکی، درخواست گزار بالواسطہ یا بلا واسطہ کسی قسم کا کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی، خاتون نے اپنے بیان میں تاثر دیا کہ پروگرام بند ہونے اور اس کی ادائیگی نہ ہونے سے بھی اس کو غصہ ہے، الزامات ثابت نہ ہونے پر شاہد عمران، سلیم چوہدری اور امداد حسین کو بری کیا جاتا ہے۔ واضع رہے کہ سرکاری ٹی وی کی انکوائری کمیٹی نے بھی 2018 میں ہراسانی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔ خاتون نے ٹی وی کے پروڈیوسر امداد حسین پر ہراسانی الزام لگایا تھا، اس وقت کے ہیڈ آف کرنٹ افیئرز شاہد عمران گھگھڑ اور سلیم چوہدری پر امداد حسین کی پشت پناہی کا الزام لگایا تھا۔
![آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)