کراچی پریس کلب کی جانب سے گزشتہ دنوں انتقال کر جانے والے کلب اراکین اور معزز اراکین کے وفات پاجانے والے عزیز و اقارب کے ایصال ثواب کے لیے جمعہ کو ابراہیم جلیس ہال میں دعائے مغفرت کا اہتمام کیاگیا۔ اس موقع پر ممبر پریس کلب فیصل ایوب مرحوم ،سید تقی حیدر مرحوم اور اجمل خٹک کشر مرحوم سمیت کلب ممبران عبدالوسیع قریشی کے بھائی،کفیل الدین فیضان کے والد،شکیل احمد خان کی ہمشیرہ، شکیل یامین کانگا کے والد ،عمران الرحمن کے والد،شہربانوکے شوہر،قاسم خان کے والد،خلیل احمد ناصرکی بھانجی،وکیل الرحمن کے سسر،ایس ایم اشرف کی بھابھی،شوکت اقبال خٹک کی والدہ،محمد اکرام سوری کی ہمشیرہ، نصراللہ جمالی کے چچا،محمد زعفران کی والدہ، محمد منصف کے کزن،علی اطہر کی ہمشیرہ،نصرت زہرہ کی خوشدامن سمیت تمام مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔دعائیہ تقریب میں سیکریٹری پریس کلب شعیب احمد ،نائب صدر عبدالرشید میمن،گورننگ باڈی کے ارکان نور محمد کلہوڑو ،شمس کیریو، شعیب احمد،سابق صدر طاہرحسن خان، سابق سیکرٹری ارمان صابر، عابدحسین، ابوالحسن،نصیراحمد،نعمت اللہ بخاری، سردارلیاقت کشمیری، سعیدجان بلوچ، خورشیدرحمانی،عارف ہاشمی، سیدتقی حیدرکی بیوہ،بیٹی ،بہنوں،فیصل ایوب کے بھائی اوراجمل خٹک کشرکے بیٹے سمیت صحافیوں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ معروف عالم دین اور خطیب جامع مسجد قباء مولانا ثنا اللہ رحمانی نے مرحومین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت کرائی۔قبل ازیں مولانا ثنا اللہ نے موت کے موضوع پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک عارضی ٹھکانہ ہے ۔موت ایک اٹل حقیقت ہے جس سے فرار ممکن نہیں ہے ۔ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہم حقیقی زندگی کی تیاری اس عارضی زندگی میں ہی کریں اور ایسے نیک اعمال کریں جن کا اجر ہمیں اس جہان فانی سے جانے کے بعد بھی ملتا رہے، ہمیں اپنی اولاد کی تربیت ایسی کرنا چاہیے کہ وہ ہمارے جانے کے بعد ہماری نجات کا ذریعہ بنے اور دنیا و آخرت میں سرخروئی کا باعث ثابت ہو، مولانا ثناء ء اللہ کے اختتام پر تمام بیمار اراکین اور انکے اہل خانہ کی صحت یابی کے لئے بھی خصوصی دعا کرائی۔۔