خون عطیہ کرنے کے عالمی دن کے موقع پر کراچی پریس کلب میں محمدی بلڈ بینک اینڈ تھلیسیمیا سینٹر کی جانب سے بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیاگیا،بلڈ ڈونیشن کیمپ میں ڈائکٹر چنرل پی آئی ڈی سی ڈاکٹر ارم تنویر،صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی، سیکریٹری کے پی سی شعیب احمد،کے پی سی کے سیکریٹری ہیلتھ کمیٹی طفیل احمد ،محمد ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سی ای او مہدی رضوی،سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے نمائندگان ڈاکٹر در شہوار، ڈاکٹر عاصمہ جلبانی اور ڈاکٹر مہک میمن،ثواب ٹرسٹ کے سربراہ پروفیسر وقار قاضمی اور سینیٹر عبدالحسیب خان سمیت دیگر نے شرکت کی،اس موقع پر محمد ویلفیئر فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر (سی ای او) مہدی رضوی نے بھی کراچی پریس کلب کے بلڈ ڈونر آکاونٹ میں خون عطیہ کیا،سی ای او محمدی ویلفیئر فاؤنڈیشن مہدی زضوی نے کہا کہ 14 جون کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں خون عطیہ کرنے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔محمدی بلڈ بینک اینڈ تھیلیسیمیا سینٹر کی جانب سے کراچی پریس کلب میں رضاکارانہ طور پر خون عطیہ کے عالمی دن کے موقع پر بلڈ ڈونیشن کیمپ کا اہتمام کیا گیا،جس میں صحافی حضرات کراچی پریس کلب کے بلڈ ڈونر اکاؤنٹ میں خون کے عطیات دے رہے ہیں،اس اقدام کا مقصد کراچی پریس کلب کے ممبران صحافیوں کو طبی سہولت مہیا کرنا ہے کیونکہ صحت ہماری پہلی ترجیح ہے۔اس حوالے سے ڈائکٹر جنرل پی آئی ڈی ارم تنویر نے کہا کہ معاشرے کے ہر طبقے کے لیئے خون کے عطیات دینے سے متعلق آگاہی ضروری ہے،یہ محمدی بلڈ بینک اینڈ تیلیسیمیا سینٹر اور پریس کلب نے اچھا اقدام لیا ہے،ان کے ایم او یو کے تحت صحافیوں کو ہنگامی صورتحال میں خون مہیا کیا جائے گا،کیونکہ ایسی صورتحال میں اکثر مریض بروقت خون نہ ملنے کے سبب جان سے جاتے ہیں۔لاء موجود ہے مگر اس پر عمل در آمد نہیں کیا جاتا،شادی سے قبل جوڑوں تھلیسیمیا کا تشخیصی ٹیسٹ کروانا چاہیئے۔صدر کراچی پریس سعید سربازی نے کہا کہ پریس کلب کی ہیلتھ کمیٹی سب سے فعال ہے،اس کا کرڈیٹ ہماری کمیٹی ہیلتھ کے سیکریٹری طفیل احمد کو جاتا ہے،پی آئی ڈی نے ہمیشہ ہمیں وفاق کی جانب سے سپورٹ کیا،پاکستان میں محمدی سمیت دیگر فلاحی اداروں کی بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں لیکن درحقیقت یہ ریاست کی ذمہ داری ہے،نماز جمعہ کے بعد خطبے میں خون کے عطیات کے حوالے سے بتایا جائے تو بہتری متوقع ہے۔خون کے عطیات دینے پر ان میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کیں گئیں۔
پریس کلب میں بلڈ ڈونیش کیمپ کا انعقاد۔۔
Facebook Comments