کراچی پریس کلب کی جانب سے صحافی ممبر خواتین کی خدمات کے اعتراف میں ایک تقریب ایوارڈ کا پروگرام منعقد کیاگیا۔تقریب میں شعبہ صحافت میں نمایان خدمات ادا کرنے والی خواتین صحافیوں کوایوارڈ سے نوازاگیا۔تقریب سے خواتین ارکان سندھ اسمبلی نصرت سحرعباسی ،ڈاکٹرسیما ضیا، پریس کلب کے صدرفاضل جمیلی ، سیکریٹری محمد رضوان بھٹی ، نائب صدر شازیہ حسن،کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور)کے صدر راشدعزیز اور سینئر صحافی صوفیہ یزدانی نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر سیکرٹری کراچی پریس کلب کی نائب صدر شازیہ حسن، جوائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر، فاروق سمیع، عزیز سنگور، سید نبیل اختر، حماد حسین اور عاصم بھٹی سمیت صحافیوں ایک بڑی تعدادنے شرکت کی۔ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے نصرت سحرعباسی نے کہاکہ میں پریس کلب کی گورننگ باڈی کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔پچھلے سال بھی یہ پروگرام ہوا تھا اور میں اس پروگرام کا حصہ تھی اور اس میں کافی سینئر صحافی خواتین موجود تھیں۔ ایک خاتون کو ان کے گھر ایوارڈ دیا گیا۔ ہر پروفیشن میں خواتین نے اپنا ایک نام کمایا ہے۔ انہوں امید ظاہر کی کہ آئندہ سال جب یہ پروگرام ہوگا تو کراچی پریس کلب کی صدر خاتون ہوگی۔انہوں نے کہاکہ ملک کے دوسرے پریس کلب کے مقابلے میں کراچی پریس کلب خواتین صحافیوں کو زیادہ احترام و اہمیت دیتا ہے۔ کراچی پریس کلب کایہ اعزازہے کہ انھوں نے خواتین صحافیوں کے اعزاز میں یہ سلسلہ شروع کیاہے۔یہ پاکستان ہے یہاں رپورٹنگ کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔کئی مواقع پر خواتین مردوں سے بھی آگے ہیں، رپورٹنگ میں بھی خواتین آگئے ہیں کبھی ایسا وقت بھی آئے گاجب خواتین صحافیوں کو بٹھانے کے لیے جگہ کم پڑ جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اس دور میں صحافیوں نے جو مشکلیں دیکھی ہیں اس کا مجھے احساس ہے۔انہوں نے اس موقع پرایوارڈ حاصل کرنے والی والے تمام خواتین صحافیوں کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے خواتین صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ بھی اسی جذبے جنون کے ساتھ کام کریں اور آپ کو اچیومنٹ ایوارڈ ملے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹرسیماضیا نے کہاکہ اس ایونٹ کے آرگنائزر مبارکباد کے مستحق ہیں۔خواتین کے لیے صحافت کرنا بہت ہی مشکل کام ہے۔خواتین کے اندر چیلنج لینے کی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے پریس کلب انتظامیہ کی جانب سے پروگرام میں مدعوکرنے پر شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ ایسے کیسے ہو سکتا ہے کہ سینئر جرنلسٹ خواتین کے اعزازمیں تقریب منعقد کی جائے اور میں موجود نہ ہوں میں ڈاکٹر ہوں اور ساتھ ساتھ سیاست میں بھی ہوں میں جتنا انسپائر فی میل جرنلسٹ سے ہوتی ہوں کہ ان کا کام نہایت مشکل ہے آپ لوگوں اس قدر مشکل صورت حال میں رپورٹنگ کرتی ہیں میں آپ کے کام کو دیکھ کر بہت متاثر ہوتی ہوں کیوں کہ یہ ایک چیلنجنگ جاب ہے۔ خواتین کی کمٹمنٹ مردوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ میں سمجھتی ہوں یہاں آپ کی مستقل ایک انسٹی ٹیوٹ ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ اگر کسی سیاستدان کو بھی انفارمیشن چاہیے ہوتی ہے تو وہ صحافیوں سے لیتے ہیں۔امید ہے جس بھی فیلڈ میں خواتین ہوںگی وہ کام بہت اچھے سے ہوگا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے،کراچی پریس کلب کے سیکرٹری محمد رضوان بھٹی نے خواتین صحافیوں کی خدمات کو سراہا اور کہاکہ کلب آئندہ سالوں میں مزید ایوارڈ کی تقریبات منعقد کرے گا۔ کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی نے کہاکہ آج کی صحافت میں خواتین صحافیوں کابہت اہم کردار ہے ،کراچی پریس کلب خواتین کو بہت اہمیت اور عزت دیتا ہے ہمارے خواہش ہے کہ صحافی تنظیموں میں خواتین بھی آئیں،پرانے زمانے میں خواتین صرف میگزین میں کام کرتی تھیں۔انہوں نے کہاکہ روزنامہ جنگ کی میگزین ایڈیٹر بھی خاتون ہے۔انہوں نے کہاکہ ایوارڈ کی تقریب کا یہ سلسلہ آگے بڑھا ہے تقریب کے انعقاد میں خصوصا شازیہ حسن اور ان کی ٹیم نے فعال کردار ادا کیاہے۔انہوں نے کہاکہ آج ہم جس عہدوں پر ہیں ان عہدوں پر بھی خواتین کو آنا چاہیے۔ ہماری خواہش بھی ہے کہ خواتین لیڈ کریں۔ اس سے کراچی پریس کلب کو بھی حوصلہ ملے۔۔
