اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے ممبران کی سکروٹنی کے خلاف درخواست مسترد کر دی، تفصیل کے مطابق ہفت روزہ “سپیڈ نیوز” کے “ایڈیٹر” اسد محمود کیانی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، نیشنل پریس کلب کے سابق صدر شکیل قرار، اسلام آباد ہائیکورٹ جرنسلٹس ایسوسی ایشن کے سابق صدر اسد ملک اور ضیغم نقوی عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے آغاز پر فاضل جج میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ رٹ بنتی ہی نہیں معاملہ یہاں کیوں لایا گیا؟ نیشنل پریس کلب ایک پرائیویٹ ادارہ ہے جس پر سول سوٹ ماتحت عدالت میں دائر کریں، عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا، یاد رہے کہ ہفت روزہ سپیڈ نیوز کے درخواست گزار نے نیشںنل پریس کلب کی حالیہ سکروٹنی کو چیلنج کیا تھا جس میں سینیر صحافی حاجی نواز رضا کی سربراہی میں کمیٹی نے 414 ممبران کی پریس کلب کی ممبر شپ ختم کر دی، ماہرین کا کہنا ہے سکروٹنی کمیٹی کے فیصلوں کو آئینی تحفظ حاصل ہے کیونکہ صدر شکیل قرار اور سیکرٹری انور رضا کی باہمی مشاورت اور منظوری سے پانچ رکنی سکروٹنی کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے قانونی تقاضوں کے تحت ایسے سات سو سے زائد ممبران کو ذاتی شنوائی کا موقع دیا جن پر اعترضات موصول ہوئے، سکروٹنی کمیٹی کے فیصلوں کو گورننگ باڈی اور جنرل باڈی سے بھی توثیق مل چکی ہے، دوسری جانب ایسے ہی درخواست گزاروں نے سول کورٹ سے بھی رجوع کر رکھا ہے
پریس کلب کے اراکین کی اسکروٹنی کے خلاف درخواست مسترد۔۔
Facebook Comments