پی ایف یو جے نےرحیم یار خان میں و ڈیرہ شاہی اور پولیس کے گٹھ جوڑ سے صدر پریس کلب بھونگ اصغر علی پر بیہمانہ تشدداور جھوٹے مقدمات کی مذمت کرتے ہو ئے وزیر اعلیٰ پنجاب سےصورتحال کا نوٹس لینے اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے حقائق عدالت، عوام اور پارلیمنٹ کے سامنے لانے اورپیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سمیت ذمہ داران کیخلاف کارروائی تک احتجاج سمیت ہر ممکن اقدام اٹھانے کا بھی اعلان کر دیا ہے، صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے کے ایماء پر تشدد کانشانہ بنایا گیا پولیس کے اصغر علی جعفری پر وحشیانہ تشدد، ناخن کھینچنے اور جھوٹے مقدمات کے اندراج سے اندازہ لگانامشکل نہیں کہ پنجاب حکومت صحافیوں کا وجود برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں، پولیس نے جس انداز سے صحافی کو ایک وڈیرے کے حکم پر تھانے بلا کر خبریں شائع نہ کرنے کیلئے کہااور ایم پی اے کے ایماء پر تشدد کانشانہ بنایا وہ پولیس ڈیپارٹمنٹ اور قانون و انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے،مقامی صحافی سمجھتے ہیں کہ یہ سب پیپلز پارٹی کے ایم پی اے نبیل رئیس کے کہنے پر کیا گیا،اگر پیپلز پارٹی کے ذمہ داران کایہ رویہ ہے تو چیئرمین بلاول بھٹو کو بلند و بانگ دعوؤں پرنظر ثانی کرنی چاہئے، اگر پیپلز پارٹی ثابت کرنا چاہتی ہے کہ ان کے قول وفعل میں تضاد نہیں تو اسے صوبائی اسمبلی کے متعلقہ ممبر کیخلاف کارروائی کرنا ہوگی۔

پریس کلب کے صدرپر تشدد،جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ۔۔
Facebook Comments