کورونا وائرس کے پھیلائو کے خدشے کے پیش نظر لاک ڈاون کی وجہ سے دیہاڑی دار طبقہ پس کر رہ گیا، ایسے میں کچھ لوگ راشن اور پیسے وغیرہ بانٹ رہے ہیں لیکن معروف صحافی اقرار الحسن نے کسی کو راشن یا پیسہ دینے کی بجائے دستر خوان لگالیا اور لوگوں کو مفت کھانا کھلانا شروع کردیا، تمام تر حفاظتی اقدامات کے باوجود انتظامیہ نے ان کا یہ دستر خوان بھی بند کروادیا اور موقف اپنایا کہ بنگلے والوں نے شکایت کی ہے ، حالانکہ ان کوٹھیوں والوں میں سے کچھ لوگ اقرارالحسن کے بھی ساتھ تھے ۔ اقرار الحسن نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر لکھا کہ” سخت مایوسی کے ساتھ اپیل!! ہم مفت کھانے کے لئے آنے والوں کے درمیان ایک میٹر کا فاصلہ یقینی بنا رہے تھے، سب کے ہاتھ سینیٹائز کروا رہےتھے، ہر ایک کو مفت ماسک دے رہےتھے۔ ریسٹورانٹ بند ہونے کے باوجود مفت کھانے کا انتظام اپنی جیب سے کر رہے تھے، کسی سےکچھ مانگ نہیں رہے تھے، لیکن حکام نے بٹ کڑاہی کےباہر غرباء میں مفت کھانےکی تقسیم بند کروادی ہے یہ کہہ کر کے قریب کے بڑے بنگلے والوں نے شکایت کی ہے کہ یہاں غریب لوگ کھانا کھاتے ہیں، اور انہیں یہ ناگوار گزرتا ہے۔ان میں کچھ ایسے لوگ بھی تھے جو خود ہمارے ساتھ کھڑے ہو کر کھانا تقسیم کرواتے تھے، باقیوں کے لئے دُعا کہ خدا ہدائیت دے” اور ساتھ ہی اپنی ویڈیو بھی شیئرکردی۔
پولیس نے اقرارالحسن کا مفت دسترخوان بند کرادیا۔۔
Facebook Comments