تحریر: امجد عثمانی۔۔
صبح سے کچھ صحافی دوست جنہیں” السلام علیکم” بھی لکھنا نہیں آتا” شادیانے” بجا رہے تھے کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب جناب محسن نقوی ،جس صحافتی رہائشی سکیم کا اعلان کرنے جا رہے ہیں ،یہ ان کا “کارنامہ” ہے۔۔۔۔۔یہ وہ صحافی دوست ہیں جو اپنے دو سالہ دور میں لاہور پریس کلب کیفے ٹیریا کے بلب نہیں لگوا سکے۔۔۔۔پانی کے لیے گلاس اور چائے کے لیے کپ مینج نہیں کرسکے۔۔
اب پہلے ذرا پاکستان کے معتبر ترین صحافتی ادارے لاہور پریس کلب کی پریس ریلیز پڑھیے ،پھر کچھ سوال اٹھاتے ہیں۔۔۔۔پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ”نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے صحافیوں کے لئے پلاٹ سکیم کا اعلان کیا گیا ہے جس میں اب تک سامنے آنے والی تفصیلات پر بعض سوالات موجود ہیں۔۔۔ خاص طور پر نیوز روم کے کاپی ایڈیٹرز،سب ایڈیٹرز،اسائنمنٹ ایڈیٹراورپروڈیوسرز کو بھی اس سکیم میں یکسر انداز کرنے اور فہرستوں کی فراہمی کے طریقہ کار پر تشویش ہے۔۔۔۔۔ اس صورتحال پر لاہور پریس کلب کی گورننگ باڈی کا ہنگامی اجلاس کل بروز اتوار 21 جنوری دن 3.00بجے طلب کیا گیا ہے اس اجلاس میں پلاٹ سکیم کی جزئیات پر آئندہ لائحہ عمل طے کیا جا ئے گا تاکہ پلاٹ فار آل کے سلوگن کے تحت تمام پروفیشنل صحافیوں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔۔۔۔۔۔
پہلا سوال تو اپنے صحافی دوستوں سے ہے کہ اگر یہ واقعی ان کا کارنامہ ہے تو کیا یہ لاہور پریس کلب کو” مائنس” کرنے کا کارنامہ ہے۔۔۔۔۔اگر ان کا یہی کارنامہ ہے تو انہیں فتح مبارک۔۔۔۔!!!
لاہور پریس کلب نے نئی صحافی سکیم پر درست سوالات اٹھائے ہیں کہ کیا میڈیا ہائوسز کے “بیک بون” شعبے نیوز روم کے لوگ صحافی نہیں؟؟؟؟کیا میڈیا ہائوسز کے” رابطہ کار “شعبے اسائنمنٹ ڈیسک کے لوگ صحافی نہیں۔۔۔۔؟؟؟کیا میڈیا ہائوسز کے “شہ دماغ”شعبے کے پروڈیوسرز صحافی نہیں۔۔۔۔؟؟؟جواب یہ ہے اگر یہ تینوں شعبوں کے لوگ بھی صحافی نہیں تو پھر کوئی بھی صحافی نہیں؟؟؟؟سوال یہ بھی ہے کہ اگر ڈی جی پی آر نے تعلقات عامہ کے بجائے پلاٹ بانٹنے ہیں تو پنجاب اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے بنی پنجاب جرنلسٹس ہائوسنگ فائونڈیشن کس مرض کی دوا ہے۔۔۔۔۔؟؟؟؟
سوال یہ بھی ہے کہ جب ماضی میں پنجاب کے بڑے پریس کلبوں کے ذریعے پلاٹوں کی تقسیم ایک کامیاب تجربہ تھا تو نیا متنازع ایڈونچر کرنے کی کیا ضرورت تھی؟؟؟؟ہمارے خیال میں پنجاب کی نگران حکومت نے اپنے فیصلے سے رجوع نہ کیا تو یہ وطن عزیز کی صحافتی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ٹھہرے گا۔۔۔۔۔۔ بہرکیف لاہور پریس کلب۔۔۔ صدر جناب ارشد انصاری کی قیادت میں صحافتی کمیونٹی کے ساتھ کھڑا ہے اور پلاٹ فار آل کے سلوگن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔۔(امجد عثمانی)۔۔