electronic media keliye qanoon saazi

پیکاآرڈیننس واپس بھی لیاجاسکتا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ۔۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے  پیکا  آرڈیننس کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر تمام درخواست گزار مل بیٹھ کر اس معاملے پر خوش اسلوبی سے بات کریں تو آرڈیننس واپس لیا جا سکتا ہے۔پی ایف یو جے کے وکیل عادل عزیز قاضی نے جسٹس من اللہ کے مشورے کی حمایت کرتے ہوئے کہا: “ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ان کے ساتھ مل کر بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس،کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز اور دیگر دیگر میڈیا اداروں اور صحافیوں کی طرف سے اس ایکٹ کے خلاف دائر تمام درخواستوں کواسلام آباد ہائی کورٹ نے یکجا کردیا ہے۔۔جرنلسٹ ڈیفنس کمیٹی کے وکلا منیر ملک، بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ  پیکا  آرڈیننس کے تحت زیر سماعت مقدمات کا کیا ہوگا، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے واضح کیا کہ اس وقت  کسی بھی عدالت میں آرڈیننس کے تحت کوئی کیس زیر سماعت نہیں ہے۔فاضل جج نے قرار دیا کہ عدالت سابقہ ​​قانون کے تحت درج مقدمات کی کارروائی نہیں روکے گی۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں