پاکستان میں صحافیوں کی 70 سالہ جدوجہد پر مبنی کتاب اشاعت کے آخری مرحلے میں ہے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے کتاب کا اردو اور انگریزی ٹائٹل جاری کردیا ہے۔ پاکستان میں صحافیوں کی جدوجہد کی تاریخ آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کے لیے گرفتاریوں، جیلوں، کوڑوں اور نوکریوں سے برطرفیوں سے عبارت ہے۔ صحافی پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے پلیٹ فارم سے ملک میں آمریت کے خلاف اور جمہوریت کی بحالی کی تحاریک میں ہمیشہ صف اول کے سپاہی رہے ہیں اور یہ جدوجہد 70 سالوں پر محیط ہے ان 70 سالوں میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کن کن ادوار سے گزری۔ پی ایف یو جے کی جدوجہد کیا ہے اور ہمارے بزرگوں نثار عثمانی اور منہاج برنا سمیت اس جدوجہد میں کس مرحلے پر کس کا کیا کردار رہا یہ سب اب صرف سینہ بہ سینہ نہیں بلکہ کتابی شکل میں سب کے سامنے ہوگا۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس 70 سالوں کی اس تاریخ کو کتابی شکل میں شایع کررہی ہے اور یہ کتاب اس وقت اشاعت کے آخری مرحلے میں ہے ۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس 1950 میں قائم ہوئی اور رواں سال اس کے قیام کو 70 سال مکمل ہوگئے 70 سالوں میں اس ملک کے صحافیوں پر کیا بیتی اور اسے کس طرح کتابی شکل میں لایا جائے اس مقصد کے لیے رواں سال پی ایف یو جے نے سابق سیکریٹری جنرل پی ایف یو جے مظہر عباس کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی تھی جس نے مختلف افراد سے رابطے کرکے ان کے مضامین حاصل کیے ہیں کتاب کو اردو اور انگریزی زبان میں شایع کیا جارہا ہے اردو حصے کے مدیر سینئر صحافی وارث رضا جبکہ انگزیزی سائڈ کے ایڈیٹر کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر نظام الدین صدیقی ہیں کتاب میں آئی اے رحمن، علی احمد خان، رحیم اللّہ یوسف زئی، ضیا آمریت میں کوڑوں کی سزا جھیلنے والے پی ایف یو جے کے موجودہ سیکریٹری جنرل ناصر زیدی، اقبال جعفری، خاور نعیم ہاشمی، پیپلز پارٹی کے رہنما مسرور احسن، جناب فاضل راہو کے صاحبزادے اسماعیل راہو، حسین نقی، محمد علی صدیقی، اسرار احمد، محمود شام، پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار، شبر اعظمی، حامد میر، فریدہ حفیظ، مہ ناز رحمان، جی این مغل، پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد خان، پی ایف یو جے کے سابق سیکریٹری جنرلز مظہر عباس، سی آر شمسی، امین یوسف، خورشید عباسی پی ایف یو جے کے سابق صدور پرویز شوکت، افضل بٹ ، کے یو جے کے سابق صدور جاوید اصغر چوہدری، اشرف خان ، حسن عباس ، احمد خان ملک سمیت دیگر کے مضامین شامل ہیں کتاب کا سرورق ملک کے ممتاز صحافی کارٹونسٹ فیکا نے ڈیزائن کیا ہے۔ جبکہ اس کی اشاعت کی ذمہ داری کراچی یونین آف جرنلسٹس نے لی ہے ۔ پروجیکٹ کے سربراہ مظہر عباس کے مطابق یہ کتاب صحافتی جدوجہد کو ضبط تحریر میں لانے کی پہلی کوشش ہے یہ سلسلہ جاری رہے گا اور پاکستان میں صحافیوں کی جدوجہد کی تاریخ کو آئندہ مزید کتابوں کی صورت میں سامنے لایا
