پی ایف یوجے سندھ کے شہر پنوعاقل میں حکمران جماعت کے وڈیرے کی جانب سے تشدد اور مقامی پولیس کی جانب سے مضروب صحافیوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ پی ایف یو جے لیڈرشپ کی جانب سے اسلام آباد میں پی آئی ڈی آفس میں وزیر اعظم کی مشیر اطلاعات اور ان کے سٹاف کی جانب سے صحافیوں کے ساتھ غیر شائستہ رویہ کو بھی افسوسناک قرار دیا گیا ہے۔ پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی اور سیکریٹری جنرل رانا محمد عظیم نے پنوں عاقل اور سندھ پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ جن 15 صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے گئے ہیں انہیں فوری ختم کرکے گرفتار صحافیوں کو رہا اور پنوعاقل ڈسٹرکٹ سکھر۔ پیپلزپارٹی کے وڈیرہ ڈاکٹر آفتاب سومرو کی جانب سےہمارے صحافیوں حضرت گل پٹھان۔ عاشق جتوئی۔ راجارستم انڈھڑ۔ الطاف کلوڑکو زخمی اور اغوا کرنے کا مقدمہ درج کیا جائے۔انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ گرفتار صحافی راجا رستم، حضرت گل پٹھان، ارشاد رستم، شمیر سمیجو، الطاف کلوڑ،ندیم بوزدارسمیت دیگر پندرہ صحافیوں کے خلاف سیون اے ٹی اے کا پرچہ خارج کرے اور غیرجانبدار انکوائری کرے ورنہ پولیس رویہ کے خلاف کراچی سمیت ملک بھر میں احتجاج کیاجائے گا۔۔پی ایف یو جے لیڈرشپ نے وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے رویہ پر معذرت کریں اور صحافیوں پر جمہوری حکومت میں ڈکٹیٹرشپ کے ہتھکنڈوں کا تدارک کرے ورنہ صحافی ماضی کی طرح اپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے ملک گیر تحریک چلا کر ایسے غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے نمٹنے کا حوصلہ اور ہمت رکھتے ہیں لہذا مستقبل میں ایسے رویہ سے باز رہا جائے۔۔
سندھ میں 15 صحافیوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمہ کی مذمت۔۔
Facebook Comments