پی ایف یوجے کی 72 ویں سالگرہ پر کے یو جے کی طرف سے کراچی پریس کلب میں پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سندھ کے سینئروزیر اور وزیراطلاعات شرجیل میمن مہمان خصوصی جبکہ صدارت سینیر صحافی حبیب غوری نے کی تقریب میں ن لیگ کے شاہ محمد شاہ، پی پی کے مسرور احسن، سینیر فوٹو جرنلسٹ زاہد حسین زیدی، سینیر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس، پی ایف یوجے کے قائم مقام صدر خورشید عباسی، جاوید چودھری، ایوب جان سرہندی، کے یو جے کے صدر طاہر حسن خان، جنرل سیکریٹری سردار لیاقت کشمیری، کے یو جے کے سابق صدور امتیاز خان فاران اور نظام صدیقی، آرٹس کونسل کے تاحیات صدر احمد شاہ اور دیگر نے تقاریر کیں تقریب میں صحافیوں کی سب سے بڑی تنظیم کی سال گرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ آزادی صحافت کے لئے جتنا کام پاکستان پیپلز پارٹی نے کیا اور اور شدید ترین میڈیا ٹرائل کے باوجود جس صبر کا مظاہرہ پاکستان پیپلز پارٹی نے کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی، پیپلز پارٹی کے ہر ورکر اور ہر لیڈر نے ہمیشہ آزادیء صحافت اور صحافیوں کے فلاح و بہبود کے لئے کوششیں کی ہیں، صدر آصف علی زرداری جب پہلی مرتبہ صدر بنے، تو انہوں نے پی ایف یو جے اور کے یو جے سمیت تمام صحافیوں کے لئے مثالی اقدامات اٹھائے، صحافیوں کے لئے جتنا کام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لئے پیپلز پارٹی نے کیا اتنا کسی نے بھی نہیں کیا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کسی بھی صحافی کے ساتھ کوئی غیر متوقع چیز ہوتی ہے حکومت سندھ کی جانب اس کے فوری اقدامات اٹھائے جاتے ہیں، یہ میں کریڈٹ سابقہ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو دونگا کہ انہوں نے ہمیشہ ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کا مائنڈ سیٹ بن چکا ہے کہ کسی بھی صحافی کو کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو تو اس کو حل کر دیاجاتا ہے۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہماری اخباروں کو اپنی ریڈرشپ بڑھانی ہوگی، بدقسمتی سے ہم کتابوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں، آج کل سب سوشل میڈیا پر مصروف ہیں اور ہماری ریڈرشپ کم ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صحافی دوست نشاندہی کریں، اور ثبوت فراہم کریں، صوبہ سندھ میں اگر کوئی بھی میڈیا ہاؤس ورکرز کو سندھ حکومت کے طے شدہ اجرت سے کم دیتا ہے تو اس کا بزنس زیرو ہو جائے گا۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا دل بہت بڑا ہے، 2008 سے 2013 تک پیپلز پارٹی کا میڈیا ٹرائل کیا گیا لیکن پیپلز پارٹی نے ہمیشہ تحمل و برداشت کا مظاہرہ کیا، ہمارے خلاف جھوٹی اور من گھڑت اسٹوریز بنائی گئیں، بڑے بڑے اداروں نے جھوٹی خبریں چلائیں گئیں لیکن ہم نے کبھی کسی کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی۔انہوں نے کہا خبر دینا اچھی بات ہے، خبر دینے کے سلسلے میں ہمیں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے، وہ خبر جس سے ملک و قوم کا نقصان ہو رہا ہے اس سے گریز کرنا چاہئے، صحافی بھی اس ملک و قوم کا حصہ ہیں، سب محب وطن ہیں، اگر ہمیں ملک کو مضبوط کرنا ہے تو سب کو متحد ہو کر ایسا کرنا ہوگا۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہمیں ملک، ملکی اداروں کو نشانہ بنانے سے گریز کرنا چاہئے، پاکستان کو اتحاد کی ضرورت ہے، ایسا نہ ہو کہیں دیر ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ جتنے صحافی جیل گئے کیا انہوں نے ملک کے خلاف پروپیگنڈہ شروع کیا؟ جیل سے نکلنے کے بعد انہوں نے بدلے میں ملک کو نقصان نہیں پہنچایا ، لیکن بدقسمتی کے ساتھ ہم لوگ غیر ذمہ دارانہ ہوتے جارہے ہیں، ہم اپنی غلطی ماننےاور سچائی کا سامنا کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگ کو تعلیم دینے اور ایک دوسرے کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے، آزادیء صحافت کے لئے ہم پہلے بھی کھڑے تھے، اب بھی کھڑے ہیں، آئندہ بھی کھڑے رہیں گے، ملکی بہتری کے لئے جو کردار صحافی اور میڈیا ادا کر سکتے ہیں وہ کوئی اور نہیں کر سکتا، لوگوں کو جوڑنے کے لئے کسی نہ کسی کو آگے آنا ہوگا۔سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صحافی لوگوں کو قائل کرنا شروع کریں، صحافی سب کو جوڑنے کے لئے سڑکوں پر نکلیں مظاہرے کریں، سب کو ساتھ بٹھانے کے لئے تحریک چلائیں، سب کو مل کر پاکستان کو آگے لے کر چلنا ہے اگر پاکستان مضبوط ہے تو ہم سب مضبوط ہیں۔