پاکستان فیڈرل یونین آف جرنالسٹس ا(پی ایف یو جے) نے پیمرا کی طرف سے ٹی وی چینلز کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کرنے کو آزادی اظہار پر حملہ قرار دیتے ہوئے اِسے آئین ِ پاکستان میں دی گئی آزادی اور آزادی اظہار کی کُھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔پی ایف یو جے کے صد ر افضل بٹ اور سیکرٹری جنرل ایوب جان سرہندی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پیمرا کے احکامات سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے عملا ً پریس کی آزادی پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِس قسم کی پابندیاں مارشل لا ادوار میں لگائی جاتی تھیں۔ اُس دور میں آئین اور آئینی ادارے نہیں تھے لیکن آج کے جمہوری دور میں اِس قسم کے اقدامات ناقابلِ قبول ہیں۔انہوں نے کہا پی ایف یو جے نے ماضی میں ہمیشہ پریس پر پابندیوں، سنسر شپ اور پریس ایڈوائس کے خلاف تاریخ ساز جدوجہد کی صحافیوں نے قید و بند، جبروتشدد پراشت کیا۔ ا آئین میں پریس کی آزادی کو بنیادی حق تسلیم کیا ہے کوئی بھی ایسا اقدام جو آئین کے آرٹیکل 19سے متصادم ہو گاتو پی ایف یو جے اُسے تسلیم نہیں کرے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پیمرا ایسے اقدامات سے گریز کرے جو آئین سے متصادم ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسے کسی اظہارِ وجوہ اور ایڈوائس کو تسلیم نہیں کرتے اس قسم کے اقدامات آمرانہ اور فسطائی ذہن کی عکاسی کرتے ہیں۔ جس کو پی ایف یو جے کسی صورت تسلیم کرنے کہ تیار نہیں ہے۔انہوں نے پیمرا سے کہا کہ وہ فوری طور پر ایڈوائس اور اظہارِ وجوہ کے نوٹس جاری کرنے کا سلسلہ بند کرے اور جو ایڈوائس اور اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا ہے اُسے واپس لے۔