جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف صدارتی ریفرنس کیخلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(پی ایف یو جے ) کی سپریم کورٹ میں درخواست پر رجسٹرار آفس نے کسی بھی قسم کااعتراض نہ کرتے ہوئے ابتدائی سماعت کے لئے بنچ کے سامنے مقرر کرنے کی منظوری دیتے ہوئے 34 نمبر الاٹ کیا ہے، یاد رہے کہ درخواست گزار پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کی جانب سے رشید اے رضوی اور حیدر امام رضوی ایڈووکیٹ کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ایف یو جے کی ایگزیکٹیو کونسل نے سپریم کورٹ میں یہ آئینی درخواست دائر کرنے کی قرارداد پاس کی ہے جس کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بد نیتی پر مبنی ہے۔۔میڈیا سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافیوں نے اس کیس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ایف یوجے بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ کا کردار ادا کررہی ہے، جو کام پی ایف یوجے کو کرنے چاہیئے وہ اب تک ہوئے نہیں، میڈیا انڈسٹری میں کارکنوں کی برطرفیاں مسلسل جاری ہیں، درجنوں چینلز میں کارکنان کئی کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں لیکن پی ایف یو جے ان مسائل کو حل کرنے کے بجائے ایسے معاملے میں ٹانگ پھنسانے کی کوشش کررہی ہے جس سے میڈیا ورکرز کو قطعی کوئی فائدہ نہیں۔۔ میڈیا کے سینئر لوگوں نے پی ایف یوجے کی قیادت سے سوال کیا ہے کہ کیا اس کیس میں فریق بننے سے میڈیا ورکرز کے گھروں میں چولہے جل اٹھیں گے؟؟ یا میڈیا مالکان برطرفیاں روک دیں گے اور کارکنوں کو کئی کئی ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں یکمشت ادا کردیں گے؟؟
پی ایف یوجے، بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ۔۔
Facebook Comments