پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلستس (پی ایف یو جے) نے معروف صحافی حامد میر کو مقامی ٹی وی پر مبینہ طور پر بات کرنے سے روکے جانے کے عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ حامد میر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ انہیں ڈان ٹی وی کے پروگرام میں سابق صدر آصف زرداری کے نشر نہ کئے جا نے والے انٹرویو بارے بات کرنے کے لئے کیمرہ کے سامنے بٹھایا گیا تھا مگر تھوڑی دیر بعد انہیں پروگرام کی ٹیم کی جانب سے کہا گیا کہ ان پر بات نہ کرنے کے لئے دباؤ ہے جس پر حامد میر بات کئے بغیر ٹی وی سے اٹھ گئے۔ پی ایف یو جے لیڈر شپ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آزادی اظہار ہر صحافی کا حق ہے جسے روکنا پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی ہے جو باعث تشویش ہے۔ پی ایف یو جے آزادی صحافت صلب کرنے کی مزمت کرتی ہے۔دریں اثناکراچی یونین آف جرنلسٹس نے ملک میں ایک بار پھر صحافتی پابندیوں اور ٹی وی پروگرامز کو آن ایئر ہونے سے روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس عمل کو آمریت کی یاد قرار دیا ہے۔ کے یو جے کے صدر حسن عباس اور جنرل سیکرٹری عاجز جمالی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ معروف صحافی حامد میر کی سابق صدر آصف علی زرداری سے کیئے گئے انٹرویو کو ٹی وی پر ٹیلی کاسٹ ہونے سے عین وقت پر روکا گیا اور بعد ازاں حامد میر ڈان ٹی وی کے لئے پروگرام کر رہا تھا کہ مذکورہ پروگرام کو ریکارڈ ہونے سے روکا گیا۔ کے یو جے نے ملک میں ٹی وی چینلز پر ایسی بندشوں کو غیر اعلانیہ سنسرشپ قرار دیا ہے اور آزادی اظہار کے خلاف ایسی پابندیوں پر شدید احتجاج بھی کیا ہے۔
پی ایف یوجے، کے یوجے کی مذمت۔۔
Facebook Comments