اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پیمرا اور اینکرز کے خلاف توہین عدالت کیس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کو تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 14 جنوری تک ملتوی کر دی، چیف جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی تو چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ ، سینئر اینکر پرسن حامد میر اور سمیع ابراہیم کے علاوہ کورٹ رپورٹرز اپنے وکیل کاشف علی ملک ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر وکیل کاشف علی ملک نے کہا کہ اینکرز اگر پروگرام کرنے سے پہلے کورٹ رپورٹرز سے فیڈ بیک لے لیا کریں تو زیادہ مناسب ہے جس پر حامد میر نے اس سے اتفاق کرتے ہوئے تحریری معروضات اور تجاویز عدالت میں جمع کرا دیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے تمام سٹیک ہولڈرز سے زیر سماعت مقدمات کی میڈیا کوریج اور ٹی وی پروگرامز میں ڈسکشن سے متعلق تجاویز طلب کی تھیں اس پر حامد میر نے کہا کہ میں نے تحریری جواب تیار کیا ہے جو ابھی جمع کرا دیا ہے ، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے فردوس عاشق اعوان کے توہین عدالت کیس کے فیصلے میں بھی کچھ گائیڈ لائنز دی ہیں۔جس پر حامد میر نے کہا کہ میں نے فردوس عاشق اعوان کیس کی ججمنٹ بھی دیکھی ہے۔ دوران سماعت پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا جس پر چیف جسٹس نے حامد میر سے کہا کہ کیا آپ ان سے رابطہ کر لیں گے ؟ جس پر حامد میر نے کہا کہ جاوید جبار اور آئی اے رحمان سمیت پی بی اے سے رابطہ کر لوں گا ، میں انہیں بتا دوں گا کہ انہیں عدالت آنے کی ضرورت نہیں ، صرف تحریری تجاویز جمع کرا دیں۔ اس موقع پر اینکر پرسن سمیع ابراہیم نے کہا کہ راجہ رضوان عباسی اپنا وکالت نامہ واپس لے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں میڈیا کے کیسز نہیں لوں گا ، میرے والد کو کینسر ہے ، مجھے کچھ مہلت دی جائے تو جواب داخل کر دوں گا جس پر چیف جسٹس نے سمیع ابراہیم کے والد کو صحت یابی کی دعا دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے آئندہ سماعت تک آپ کے وکیل بھی راضی ہو جائیں گے ۔اس موقع پر عدالت نے پی ایف یو جے اور پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کو آئندہ سماعت پر تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 14 جنوری تک ملتوی کر دی۔
پی ایف یوجے،پی بی اے کو تجاوزجمع کرانے کا حکم۔۔
Facebook Comments