چیئرمین جرنلسٹ رائٹس کمیشن آف پاکستان صابر بخاری نے کہا ہے کہ صحافت ریاست کا اہم ستون ہے،ملک کے طاقتور ادارے آزادی صحافت میں روڑے نہ اٹکائیں ۔یوم آزادی صحافت کے موقع پر اپنے بیان میں صابر بخاری نے کہا کہ پسند اور ناپسند کی بنیاد پر کوریج دینے اور نہ دینے کا سلسلہ ختم کرکے آئین کے آرٹیکل 19 پر من و عن عمل کیا جائے ۔کال پر میڈیا چینلز کو کنٹرول کرنے کا رجحان ختم کیا جائے ۔صابر بخاری نے کہا کہ کئی ماہ گزر گئے معروف صحافی ارشد شریف کے قاتلوں کا کوئی پتہ نہیں ،وفاقی حکومت اور تحقیقاتی ادارے لمبی تان کر سو گئی ہیں۔ پاکستان میں صحافت شدید خطرے سے دوچارہے۔پیمرا طاقتوروں کا آلہ کار بن چکا ہے ،پیمرا کا آزادی صحافت میں کردار زہر قاتل ہے ۔صابر بخاری کا کہنا تھا کہ صحافیوں کو آئے روز قتل ،تشدد اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور گرفتار کیا جارہا ہے جو آزادی اظہار رائے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔چیئرمین جرنلسٹس رائٹس کمیشن نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ صحافی اور صحافتی تنظیمیں متحد ہو کر آزادی اظہار کیلئے کردار ادا کریں،ورنہ صحافت روز بروز مزید مشکلات کا شکار ہوتی جائے گی۔ عالمی صحافتی تنظیمیں پاکستان میں صحافت کو درپیش قدغنوں پر آواز بلند کریں۔صابر بخاری نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کی تنخواہیں اور مراعات انتہائی کم ہیں ،تنخواہوں میں اضافہ کیساتھ ویج بورڈ ایوارڈ دیا جائے اور صحافیوں کی ملازمتوں کو محفوظ بنایا جائے ۔ذاتی مفاد اور مقاصد کیلئے میڈیا کے ادارے شروع کرنے والے کاروباری حضرات پر چک اینڈ بیلنس رکھا جائے تاکہ صحافت کی حقیقی روح متاثر نہ ہو سکے ۔
پیمرا طاقتوروں کا آلہ کار بن چکا۔۔
Facebook Comments