اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کے خلاف درخواست پر پیمرا اور سیکریٹری انفارمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 28 مئی تک جواب طلب کرلیا ساتھ ہی پیمرا کو ٹی وی چینلز کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے پیمرا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا،چیف جسٹس عامر فاروق نے کورٹ رپورٹرز تنظیموں کی درخواست پر سماعت کی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کیخلاف درخواست پر پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ٹی وی چینلز کیخلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا،عدالت نے پیمرا اور سیکرٹری انفارمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 28مئی تک ملتوی کر دی۔دریں اثنا پاکستان فیڈرل یونین آف جنرنلسٹس نے بھی پیمرا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا، وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل عادل عزیز قاضی کے ذریعے درخواست دائر کی گئی۔نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 21مئی 2024کو پیمرا کی جانب سے دو نوٹیفکیشنز کا اجرا ہوا،ٹی وی چینلز کو عدالتی کارروائی رپورٹ نہ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے،صرف عدالتی تحریری حکم ناموں کو ہی رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے،پیمرا کی جانب سے عوام کے معلومات تک رسائی کے حق کی خلاف ورزی کی گئی،درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پیمرا کی جانب سے اپنے نوٹیفکیشن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی،پیمرا کا 21مئی کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19اور 19اے ایک کی خلاف ورزی ہے،پیمرا کا 21مئی کا نوٹیفکیشن پیمرا آرڈیننس 2002کی روح کے بھی برخلاف ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پیمرا کا عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا 21مئی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے،پیمرا کو انسانی بنیادی حقوق کے خلاف کوئی بھی نوٹیفکیشن یا حکم دینے سے روکا جائے۔