پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر پرویز شوکت نے کہا ہے کہ ان کی طویل جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ سابقہ حکومت نے پیمرا لا ء میں تنخواہوں کی ادائیگی کو اشتہارات سے مشرو ط کرنے کا فیصلہ کیا ، پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت نے جنرل پرویز مشرف، اس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز صدیقی ،شہید محترمہ بینظیر بھٹو ،سابق صدر آصف علی زرداری سے متعد د ملاقاتوں اور پریس کانفرنسوں میں اخباری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور تنخواہوں کو سرکاری اشتہارات سے مشروط کرنے کا مطالبا ت پیش کرتے رہا ہوں ۔ آج جو لیڈر اس بات کا کریڈیٹ لینے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ویج ایوارڈ اور اشتہار ت کو تنخواہوں کی ادائیگی سے مشروط کرنے کے مطالبہ سے نا بلد تھے پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پر ویز شوکت نے یہ ایشو ہر فورم پر اٹھایا اور ہر عدالت میں تنخواہوں کی ادائیگی کا مسئلہ پیش کیا جن میں آئی ٹی این ای ،ہائی کورٹ ، این آئی آر سی اور سپریم کورٹ شامل ہیں ، جہاں سینکٹروں بے سہارا اور مظلوم ساتھیوں کے کیس پیش کئے ان کی تنخواہوں اور واجبات کی مد میں لاکھوں روپے دلوائے ایسے کیسز کاتعلق لیبر کورٹس سے تھا مگر صحافی سلیم شہزاد کمیشن کے ممبر کی حیثیت سے کمیشن کے چیئرمین اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار صاحب کے سامنے پیش کئے جب پرویز شوکت نے جسٹس ثاقب نثار کو بتایا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے مالکان اپنے ملازمین کو کئی کئی ماہ تنخواہ نہیں دیتے آپ خدا کیلئے آپ یہ کیسز سنے جس پر جسٹس ثاقب نثار صاحب نے کہا پرویزشوکت یہ لیبر کورٹ کے کیس ہیں تو پرویز شوکت نے جسٹس ثاقب نثار صاحب سے دردمندانہ درخواست کی کہ سر آپ کو کون پوچھے گا آپ غریبوں کو ان کا حق دلا کر جنت کما سکتے ہیں ہمارے ساتھی بہت مظلوم ہیں جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ تمام اداروں کے بارے میں پٹیشنیں لے کر آئو چنانچہ پرویز شوکت نے اپنے خرچ پر تمام اداروں کے بارے میں سینکٹروں ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے پٹیشنیں دائر کیں ،ریکارڈ گواہ ہے جس پر اے پی این ایس اور پاکستان براڈ کاسٹنگ ایسویسی ایشن میں شامل تمام میڈیا مالکان کو سمن کروایا اور جسٹس ثاقب نثار نے ہمارے دو سے تین ہزار کے لگ بھگ ملازمین کو لاکھوں روپے تنخواہیں اور واجبات دلوائے پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت نے کبھی کسی وزیر اعظم ،صدر یا وزیر اطلاعات سے ذاتی مفاد کی بات نہیں کی بلکہ ہمیشہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنانے کا مطالبہ پیشی کیا۔سہ فریقی لیبر کانفرنس میں جو مرحوم وزیر محنت عمر اصغر خان نے طلب کی تھی اس میں صدر جنرل پرویز مشرف بھی موجود تھے اور بڑی تعداد میں صحافیوں کی موجودگی میں تنخواہوں کی ادائیگی اور تنخواہوں کو اشتہارات سے مشروت کرنے کا مطالبہ بھی پیش کیا تھا۔پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت نے وزیر اعظم شوکت عزیز کی ہرپریس کانفر نس میں ویج ایوارڈ ،تنخواہوں کی ادائیگی اور اشتہارات کو مشروط کرنے کا مطالبہ پیش کرنے کیلئے اٹھتے تو پہلے شوکت عزیز ان کو سوال کرنے کی اجازت نہیں دیتے تھے لیکن آخر میں اشارہ کر کے کہتے کہ ویج بورڈ کا آخری سوال تو پرویز شوکت ان کے سامنے ویج ایوارڈ اور تنخواہوں کی ادائیگی کا مسئلہ اٹھاتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے جو چیک مالکان نے جمع کرائے جسٹس ثاقب نثار صاحب نے حکم دیا کہ یہ پرویز شوکت کی کاوشوں کا نتیجہ ہے لہذا یہ چیک انہیں دے دیئے جائیں وہ اپنے ساتھیوں میں خود تقسیم کر تے تھے ، چنانچہ میں پی ایف یو جے سیکرٹریٹ میں وہ چیک تقسیم کرتا تھا ،پرویز شوکت نے کہا کہ ان ہی کی طویل عدالتی اور ہر فورم پر مسئلہ اٹھانے کا نتیجہ سامنے آگیا ہے کہ پیمرا لا ء میں تنخواہوں کی ادائیگی کو اشتہارات سے مشروط کرنے کا قانون منظور کر لیا گیا اس لئے اخباری مالکان کے ایجنٹ لیڈر یہ کریڈیٹ لینے کی کوشش نہ کریں تو بہتر ہے ۔ان کا تو کبھی یہ مسئلہ ہی نہیں رہا میں ہر عدالت میں جا کر اپنے خرچ پر کیس لڑتا تھا اور بڑے بڑے وکیلوں کومقابلہ کرکے ساتھیوں کو ان کے حق دلاتا رہا ہوں اور یہ جدوجہدتاحیات جاری رہے گی انشاءاللہ
پیمراقانون میں تنخواہیں اشتہارات سے مشروط میرا کریڈٹ ہے،پرویز شوکت۔۔
Facebook Comments