pemra ne bol ke ishteharaat rokdiye

پیمرا بول نیوز کے خلاف ایکشن لے، مظاہرین۔۔

 کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کی طرف سے بول ٹی وی کے دفتر کے باہر مظاہرہ  میں بول متاثرین، سی آر اے اور صحافیوں کی بڑی تعداد کی شرکت، مظاہرین کا بول ٹی وی انتظامیہ سے 2018 سے واجب الادا تنخواہوں اور دیگر واجبات کی فوری ادائیگی، نئی انتظامیہ کی طرف سے تنخواہوں میں کٹوتی اور احتجاجاً مستعفی ہونے والےصحافیوں کو فی الفور بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے چیئرمین پیمرا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ واجبات ادا نہ کرنے پر فوری طور پر پیمرا قانون کے تحت چینل کے خلاف کارروائی کریں اور تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ بول چینل کے خلاف مظاہرے کی کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن  نے بھی حمایت کی تھی۔ مظاہرے سے اپنے خطاب میں صدر کے یو جے دستور خلیل احمد ناصر کا کہنا تھا کہ بول انتظامیہ کی طرف سے چینل کا انتظام سنبھالنے سے پہلے ہی ان پر تحریری اور بالمشافہ خبردار کیا تھا کہ وہ چینل کا کنٹرول لینے سے پہلے تمام واجبات کلئیر کرائیں بصورت دیگر ان کو یہ واجبات ادا کرنے ہوں گے۔ مظاہرے سے اپنے خطاب میں جنرل سیکریٹری کے یو جے نعمت خان نے کہا کہ ہم نے مالکان کے ساتھ ساتھ پیمرا کو بھی چینل کے معاملات سے تحریری طور پر آگاہ کیا تھا اور ہم اس معاملے پر جلد پیمرا سے رجوع کرکے چینل کے خلاف کارروائی کی درخواست کریں گے۔ انہوں نے کہا چینل کی تبدیلی پر ہم نے نئی انتظامیہ کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا کہ چینل جلد صف اوّل کے چینلز میں شامل ہوگا مگر نئے مالکان بھی پرانے مالکان کی طرح ثابت ہوئے اور انہوں نے معاملات کو حل کرنے کے بجائے مزید بگاڑنے کی ٹھان لی ۔ نعمت خان نے واضح کیا کہ چینل نے سینئر صحافیوں رضوان اعوان اور ساحر بلوچ سے برا رویہ اختیار کیا حالانکہ انہوں نے انتظامیہ سے اپنے حق کے لئے احتجاج کیا تھا۔ مظاہرے سے خطاب میں سینئر صحافی رضوان اعوان نے کہا کہ انہوں نے اپنے ماتحت ملازمین کے لیے آواز اٹھائی مگر ان کے جائز سوالات کے جواب دینے کے بجائے ان کو دھمکیاں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چینل کے ایک افسر قومی سلامتی کے ادارے کے افسر کا نام لیکر ملازمین کو دھمکاتے ہیں۔ جنرل سیکریٹری سی آر اے ریحان چشتی نے کہا کہ ان کی ایسوسی ایشن ملازمین کے حقوق کے لئے ان کے ساتھ کھڑی ہی۔ بول متاثرین ایکشن کمیٹی کے رہنما فرحان گل نے کہا کہ بول ملازمین شعیب شیخ یا سمیر چشتی کے ملازمین نہیں بلکہ بول ٹی وی کے ملازمین ہیں اس لئے ان کے نئے اور پرانے واجبات موجودہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں