sahafi ki harassment alaa police afsar ki adalat talbi

پیکاآرڈیننس، اٹارنی جنرل آج ہائیکورٹ میں پیش ہونگے۔۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا آرڈیننس کے خلاف پی ایف یو جے کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں ترمیم کے ذریعے مجرمانہ ہتک عزت کو مزید جابرانہ اور ڈریکونین بنایا گیا۔عدالت  نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں کسی فرد کی ساکھ کا تحفظ آزادی اظہار کے حق سے زیادہ نہیں ہو سکتا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ ایف آئی اے عدالت میں جمع کروائے گئے ایس او پیز کے تحت اختیارات استعمال کرے۔عدالت  نے کہا کہ کسی بھی شخص کو انکوائری مکمل کیے بغیر گرفتار نہیں کیا جا سکتا، انکوائری کے دوران متعلقہ شخص کو صفائی کا موقع دیا جانا بھی ضروری ہے۔حکم نامے میں کہا گیا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ڈی جی ایف آئی اے اور سیکریٹری داخلہ ذمہ دار ہوں گے۔ تحریری حکم نامے میں اٹارنی جنرل کو عدالت کی معاونت کے لیے جمعرات کوپیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل آرڈیننس کےذریعے ترامیم کو متعارف کرانے کا جواز پیش کریں، اٹارنی جنرل آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی شہری و سیاسی حقوق پر تشریح کریں۔عدالت نے  پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو معاونت کیلئے نوٹس جاری کر دیا ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے تو پہلے ہی ایس او پیز جمع کرا چکی ہے جس کے مطابق سیکشن 20 کے تحت کی شکایت پر گرفتاری نہیں ہو گی ، ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو ڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ اس کے ذمہ دار ہوں گے ۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں