پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے حکومت کی طرف سے پریکا کے کالے قانون کے تحت صحافیوں کو گھروں سے اٹھائے جانے اور مقدمات کے اندراج اور میڈیا اداروں میں کارکنوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرف سے میڈیا انڈسٹری کے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف ہفتہ 29 مارچ کو ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔ پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل ارشد انصاری کی طرف سے جاری کی گئی کال کے مطابق اسلام آباد میں سینئر صحافی وحید مراد کو رات گھر سے اٹھائے جانے اور پر کا ایکٹ کے تحت مقدمہ کے اندراج اور کراچی میں سینئر صحافی فرحان ملک کی پریکا کے تحت گرفتاری کے باعث ملک بھر کے صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو گہری تشویش ہے۔ اس کالے قانون کے تحت عام شہریوں کے خلاف بھی مقدمات کا اندراج کیا جا رہا ہے بلکہ لوگوں کے گھر یلو تنازعات کے بارے میں بھی پولیس کی طرف سے پر کا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں ۔ ارشد انصاری نے مزید کہا کہ دوسری طرف اس وقت میڈیا اداروں میں کارکن صحافی اور میڈیا ورکرز معاشی بد حالی کا شکار ہیں ۔ کئی اداروں میں بر وقت تنخواہوں کی ادائیگی ، واجبات کی عدم ادائیگی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس بنا پران ایشوز پر ہفتہ 29 مارچ کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا ۔ انہوں نے واضح کیا اس احتجاج کے بعد پی ایف یو جے اپنا آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔