peca bill wapis lia jae

پیکابل واپس لیاجائے، بلوچستان بار کونسل۔۔

بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئر مین راجب خان بلیدی ایڈووکیٹ اور چیئر مین ایگزیکٹیو کمیٹی امان اللہ خان کا کڑ ایڈووکیٹ نے سینیٹ کی جانب سے الیکٹر انک جرائم کی روک تھام کے قانون پیکا 2025 میں ظالمانہ ترامیم کی منظوری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاہےکہ اس کو ایک تشویشناک اقدام قرار دیا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہاہےکہ موجودہ حکومت آزاد آوازوں کو دبانے اور ریاست کے بنیادی ستونوں کو منہدم کرنے کے لئے منظم طریقے سے کام کر رہی ہےترامیم، آزاد میڈیا کو خاموش کرنے اور اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے کے مقصد سے، پاکستان کے آئینی تحفظات کو 1973 آئین کو کمزور کرنے کی ایک وسیع مہم کا حصہ ہیں پیکا ترامیم کی طرح عدلیہ کو نشانہ بنانے والی آئینی ترمیم بھی اس برادری یا سول سوسائٹی کے ساتھ مشاورت کے بغیر منظوری کی گئی یہ سب کچھ آمرانہ کنٹرول کے لئے راہ ہموار کرنے کی کوششیں ہورہی ہے۔حکومت کے یہ اقدامات ملک کو غیر مستحکم کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔بیان میں مطالبہ کیا گیاہےکہ پیکا ترامیم 2025 اور 26ویں آئینی ترامیم دونوں کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شفاف اور جامع مشاورت کا عمل شروع کیا جائے۔اور تمام شہریوں صحافیوں ، وکلا اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان غیر آئینی اقدام کے خلاف متحد ہو جائیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں