peca act mufti muneeb ul rehman ne ehem mashwara dedia

پیکا ایکٹ، مفتی منیب الرحمن نے اہم مشورہ دیدیا۔۔

معروف عالم دین اور رویت ہلال کمیٹی کے سابق مرکزی چیئرمین مفتی منیب الرحمن کا کہنا ہے کہ ۔۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم سچ بولنے‘ سچ کو قبول کرنے‘ سچ کا سامنا کرنے اور سچ کو کسی باطل تاویل وتوجیہ کے بغیر ماننے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ حکومت کی مجبوریاں تو ہر ایک کو معلوم ہیں‘ اب تنزّل کا عالَم یہ ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے عالی مرتبت جج صاحبان کا رجحان اور سیاسی جھکائو بھی سب کو معلوم ہے۔ آئین وقانون کو موم کی ناک بنا دیا گیا ہے‘ اس کی دفعات کی جو چاہیں تعبیر کریں‘ جس پر چاہیں چسپاں کریں‘ جسے چاہیں اس کی زد سے بچا لیں۔روزنامہ دنیا میں اپنے تازہ کالم میں وہ پیکا ایکٹ کے حوالے سے مشورہ دیتے ہیں کہ الطاف حسن قریشی‘ مجیب الرحمن شامی‘ سہیل وڑائچ‘ مظہر عباس‘ نجم سیٹھی‘ ارشاد احمد عارف جیسے اکابرِ صحافت پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے اور وہ ہفتے کے اندر قانون کا ایسا مسودہ بنا کر دیں جو اپنی وضاحت آپ ہو‘ قابلِ نفاذ ہو اور لوگوں کی عزتوں سے کھلواڑ بند ہو۔ نیز آزادیِ صحافت کیلئے حدود وقیود کا تعیّن کیا جائے۔ یہ نام میرے ذہن میں اسلئے آئے ہیں کہ یہ حضرات معتدل اور متوازن مزاج کے حامل ہیں‘ ان سے خیر کی توقع رکھی جا سکتی ہے۔ یہ بھی لازم ہے کہ تحدید وتوازن کا قانون قابلِ نفاذ اور قابلِ عمل ہو‘ محض تصوراتی اور مثالی نہ ہو‘ بلکہ حقیقت سے قریب تر ہو۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں