دی پریس کونسل آف پاکستان (پی سی پی) نے متفقہ طور پر پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی مجوزہ تشکیل کو مسترد کرتے ہوئے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آزادیٔ صحافت کو یقینی بنائے، اگر حکومت مختلف اداروں کو بہتر بنانے کا ارادہ رکھتی ہے تو اس کیلئے پارلیمان میں بل پیش کرے۔ پی سی پی کی جنرل کونسل کا اجلاس چیئرمین پی سی پی ڈاکٹر محمد صلاح الدین مینگل کی سربراہی میں ہوا جس میں آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کے ارکان، کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، پاکستان بار کونسل اور پاکستان کمیشن آن ویمن اسٹیٹس نے شرکت کی۔ اس موقع پر جنرل کونسل کا کہنا تھا کہ پی سی پی وہ واحد فورم ہے جو عوامی شکایات سے نمٹتا اور لوگوں کی شکایات کا ازالہ کرتا ہے۔ اجلاس میں تجربہ کار صحافی ضیاء شاہد نے کہا کہ میڈیا کمیونٹی نے ہمیشہ معلومات تک رسائی کے حق، آزادیٔ صحافت اور اس کے قارئین کے حقوق کیلئے جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی سی پی ایک آزاد، خود مختار اور خود نگہدار ادارہ ہے جس نے عوام کی تشویش کا زالہ کیا اور اخباری صنعت میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ کیلئے کام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کے تمام اسٹیک ہولڈرز نے متفقہ طور پر پی ایم آر اے کے تصور کو مسترد کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیک ہولڈرز میڈیا محرکات سے نمٹنے کیلئے اداروں کی بہتری کے خلاف نہیں لیکن بہتری کا واحد راستہ پارلیمان سے گزرتا ہے۔ پاکستان بار کونسل کے نمائندے کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پاکستان کا آئین حکومت کو درپیش مشکلات کا حل پیش کرتا ہے۔ اجلاس کے دیگر شرکاء نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ پی سی پی اور دیگر اداروں کو تحلیل کرنے کے بجائے ان کی وسعت کو بڑھائے ۔
میڈیاریگولیٹری اتھارٹی کی تشکیل مسترد
Facebook Comments