پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے 2 اور 3 مئی 2019 کو سیٹلائٹ ٹی وی براڈ کاسٹ اسٹیشنز کے نئے لائسنسوں کے اجراء کیلئے نیلامی کارروائیاں کرنے کے پیمرا کے فیصلےپر شدید اعتراض کرتے ہوئے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔ پی بی اے کے مطابق پیمرا کی جانب سے یہ فیصلہ سیٹلائٹ ٹی وی براڈ کاسٹ اسٹیشنز کیلئے اس طرح کے لائسنسوں کے اجراء کے خلاف پی بی اے کی جانب سے فائل کی گئی نمائندگی طے کئے بغیر کیا گیا۔ یہ نمائندگی سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے فائل کی گئی تھی تاہم پیمرا نے ان احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائسنسوں کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پی بی اے کی نمائندگی کو التواء میں ڈال دیا ہے۔ موجودہ کیبل نظام اینالوگ سسٹم پر مبنی ہے جس میں دئیے گئے ایک ہی وقت میں 80 چینلز رکھنے کی گنجائش ہے۔ حال ہی میں پیمرا پہلے ہی سیٹلائٹ ٹی وی براڈ کاسٹ اسٹیشنز کیلئے 121 لائسنس جاری کرچکا ہے جس کا مطلب ہے کہ دئیے گئے ایک ہی وقت میں 40 چینلز نشر نہیں کئے جاسکتے۔ لہٰذا مزید لائسنسوں کے اجراء سے چینلز کی ایک بڑی تعداد آف ایئر ہوجائے گی جس سے میڈیا صنعت کو ناقابل برداشت نقصان اٹھانا پڑے گا جو پہلے ہی معاشی سست رفتاری کے باعث نقصان اٹھا رہی ہے۔ پی بی اے کا مزید کہنا تھا کہ اینالوگ سسٹم کو ڈیجیٹل سسٹم پر تبدیل کرنے تک نئے لائسنسوں کا اجراء بالکل نہیں کرنا چاہئے جیسا کہ پیمرا کے اس عمل سے مقامی براڈ کاسٹ انڈسٹری تباہ ہوجائے گی۔ پی بی اے نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کریں اور اس عمل کو فوری رکوائیں۔۔۔
میڈیا مالکان کی تنظیم نئے چینلزکی مخالف نکلی
Facebook Comments