سندھ حکومت کی جانب سے پارلیمانی رپورٹرز کو 2 کروڑ روپے بطور نذرانہ جاری کرنے کا معاملہ ملک آفتاب حسین عرف عام صحافی نے ایڈووکیٹ ہائی کورٹ ماجد علی گبول کے توسط سے سندھ حکومت قانونی نوٹس بھجوا دیا قانونی نوٹس سیکرٹری اطلاعات اور سیکرٹری خزانہ کو موصول ہوگئے نوٹس میں ملک آفتاب حسین عرف عام صحافی کا۔موقف ہے کہ کسی بھی ایسوسی ایشن کو قومی خزانے سے مالی مدد کے نام پر رقم جاری کرنا آئین میں گنجائش نہیں، ایسوسی ایشن کو رقم جاری کرنے کے بجائے صحافتی تنظیم. (کے یو جے برنا کے یوجے دستور یا کوئی بھی دھڑا کس کا تعلق کے مستند صحافی تنظیم سے ہو ) یا پھر کراچی پریس کو جاری کی جاسکتی ہے کراچی پریس کلب یا کے یوجے کے تمام دھڑے گاہے بگاہے بے روزگار صحافیوں کی امداد عزت نفس مجروح کیئے بغیر کرتے رہتے ہیں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن غیرفعال اور ڈمی ہے، ان کا کام صرف سندھ اسمبلی تک محدود ہوتا، یہ کبھی بھی صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام نہیں کرتی،پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن اکتوبر 2023 میں رجسٹرڈ ہوئی جبکہ مارچ 2024 میں دو افراد پر مشتمل بینک میں جوائنٹ اکاونٹ کھولا گیا اس ضمن میں آفتاب حسین عرف عام صحافی نے سیکرٹری اطلاعات سیکرٹری خزانہ سندھ کو متبنہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی کو ہرگز رقم جاری نہ کی جائے بصورت دیگر ہائی کورٹ میں باقاعدہ پٹیشن فائل کی جائے گی۔۔