پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے ذرائع ابلاغ پر پابندیوں سے متعلق آئی اے رحمان ریسرچ گرانٹ رپورٹ جاری کر دی ’’سچ کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے ۔۔’’ سنسرشپ اور آزاد ذرائع ابلاغ کی جنگ‘‘ کے موضوع پر یہ رپورٹ سینئرصحافی رزشتہ سیٹھنا نے تحریر کی ہے اور اس میں 2018 کے انتخابات کے بعد پاکستان میں ذرائع ابلاغ کے لیے سکڑتی ہوئی فضا کو رقم کیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق صحافیوں اور مدیران کو اپنے کام کے باعث پہلے سے کہیں زيادہ خطرات کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں پرنٹ، الیکٹرانٹ اور ڈیجیٹل ذرائع سے منسلک افراد کے بیانات پر مشتمل رپورٹ میں صحافیوں پر حملوں کے تواتر اور اقسام کو رقم کیا گیا ہے اور سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا ان حملوں نے اپنی شکل تبدیل کر لی ہے کیونکہ صحافیوں میں اربابِ طاقت کے محاسبے کے لیے آن لائن پلیٹ فارموں کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ناقدانہ خبروں کا گلا گھونٹنے کے حوالے سے موجودہ حکومت نے کسی بھی سابق حکومت کی نسبت ریاست کے مفادات کی سب سے زيادہ خدمت کی ہے۔ اظہار کی آزادی اور عوامی معلومات تک رسائی کو سبوتا ژ کیا جس کی وجہ سے سنسرشپ، ذرائع ابلاغ کو قابو کرنے والے انضباطی طریقوں اور خوف پھیلانے والے ہتھکنڈوں میں شدت پیدا ہوئی ہے ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میڈیا مالکان اور مدیران کو بعض ہدایات کی پیروی کرنے یا نتائج بھگتنے پر مجبور کرتے ہوئے کس طرح ذرائع ابلاغ کو دیوار کے ساتھ لگایا ہے رپورٹ کے مطابق بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں صحافیوں کو درپیش خطرات اور ذرائع ابلاغ کی بندش نے معلومات تک عوام کی رسائی کو شدید متاثر کیا ،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ذرائع ابلاغ کس طرح استبدادی ہتھکنڈوں کے نرغے میں ہیں اور خواتین صحافیوں کو اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران خطرات اور ہراسانی کا سامنا رہا ہے۔
