تحریر: شمعون عرشمان۔۔
نہایت عرق ریزی کے بعد یہ فہرست تیار کی گئی ہے۔ اپنی پسند کے صحافیوں کو اپنی اپنی مرضی کی کیٹگری میں خود ڈال لیں۔
جونئیر صحافی ؛ پاکستان میں کوئی صحافی جونئیر صحافی نہیں ہے۔ صحافت کے اولین دن بھی صحافی فرمائے گا میں بچپن میںا سکول میگزین کا ایڈیٹر تھا لہذا میں بھی سنئیر ہوا۔
ہیلی کاپٹر صحافی ؛ یہ صحافیوں کی وہ قسم ہے جو نواز شریف کے تین ادوار میں نواز شریف کے ہیلی کاپٹر یا جہاز پر جھولے لیتی رہی ہے۔ ان میں سے اکثریت کا دماغ بھی پیٹ اور چہرے کی طرح لٹک چکا ہے لیکن ابھی تک انکی جھولے لینے کی خواہش نہیں ختم ہوئی۔ اوسط عمر ساٹھ سے اوپر ہے۔
یوٹیوبر صحافی ؛ جونئیر صحافیوں کی طرح پاکستان میں کوئی بھی صحافی (ایک آدھ چھوڑ کر )یوٹیوبر صحافی نہیں ہے۔ آپ جس یوٹیوبر صحافی کو اس نام سے پکاریں گے وہ ایڑی چوٹی کا زور لگا کر خود کو سنئیر اخباری یا ٹی وی کا صحافی قرار دلوانے کی کوشش کرے گا۔
صحافی پلس ؛ وہ صحافی جو پنسار ، پلمبر ، ہارڈ وئیر ، شفاخانہ حیوانات وغیرہ کی کوئی دوکان چلانے کے ساتھ کسی روزنامے یا نیوز چینل کے احتیاطا نمائندے بن جاتے ہیں وہ صحافی پلس کہلاتے ہیں۔ ان کی اکثریت نیم خواندہ اور سب سے بڑی کامیابی علاقے کے نئے تھانیدار کیساتھ تصویر لینا ہوتی ہے۔
خدائی فوجدار صحافی ؛ سرعام ، شبیر ٹائپ آئیڈیاز کو آئیڈیل ماننے والے یہ صحافی کوئی سا بھی سوال لے کر کسی بھی شخص کے کہیں بھی منہ میں مائیک دینے کی کوشش کرتے ہیں۔بعض اوقات اگلا شخص مائیک واپس دے دیتا ہے۔ کہاں ؟ خود سوچیں۔ یہ خود کو صحافی کم اور علاقائی تھانیدار زیادہ سمجھتے ہیں۔
غیر جانبدار صحافی ؛ جی بالکل درست سمجھے۔ جونئیر و یوٹیوبر صحافیوں کی طرح یہ صحافی بھی پاکستان میں نہیں پائے جاتے۔ سنا ہے اگلے وقتوں میں کوئی ایک آدھ ایسا ہوا بھی کرتا تھا۔ خیر جدید حالات میں وہ بھی مشکوک ہوگئے۔
پڑھے لکھے صحافی ؛ حیرت ہوئی نا؟ جی کچھ صحافی ایسے بھی ہیں جو زرا تعلیم یافتہ ہے۔ ملکی و بین الاقوامی مسائل پر نظر بھی رکھتے ہیں انکی نشاندہی بھی کرتے ہے۔ ان پر گفتگو بھی کرتے ہیں۔
گنجائشی صحافی ؛ یہ وہ قسم ہے جو ہر وقت موقع کی تلاش میں رہتے ہیں۔ جہاں کوئی گنجائش ملے وہاں ایڈجسٹ ہوجاتے ہیں۔ وہاں سے نکال دیے جائیں تو واپس صحافی بن کر دوبارہ گنجائش پیدا کرنے کو سارا زور لگاتے رہتے ہیں۔
بدبودار صحافی ؛ شکل یا گفتگو میں سے ایک یا زیادہ تر دونوں میں سے غلاظت نچڑ نچڑ کر ٹپک رہی ہوگی۔ تین سیکنڈ سے زیادہ نہ شکل برداشت ہوسکتی ہے نہ گفتگو۔ تمام بدبودار صحافی ہمیشہ کسی ایک گروپ یا ٹولے کی شکل میں رہیں گے۔
معتبر صحافی ،نہ گھر نہ ادارے نہ شہر اور نہ معاشرے میں عزت بدکردار بلیک میلر فراڈی جعلساز بھتہ اور قبضہ خور منشیات فروش اور ان کا سہولت کار سارا دن سوشل میڈیا پر بک بک بکواس اور پروپیگنڈہ میں مصروف ، یہ ہیں خود ساختہ معتبر صحافی
پروفیشنل صحافی ؛ یہ وہ صحافی ہیں جو پینل پروڈیوسرز ، این ایل ای ، آئی ٹی ، کری ایٹو ، اینی میشن ، والا کام کرتے ہیں۔ زیادہ تر خبروں سے دور رہتے ہیں۔ اپنے کام سے کام رکھتے ہیں۔ کسی صحافتی سرگرمی میں صفر دلچسپی لیتے ہیں۔
اخباری صحافی ؛اخبار سے صحافت کا آغاز کیا۔ حالات ٹی وی میں لے آئے۔ لیکن ابھی بھی اخبارات کے سحر سے نہیں نکل سکے۔ ہر وقت اس دور کی یاد میں رطب اللساں رہتے ہیں۔ دن میں چھ دفعہ جتلاتے ہیں کہ میں اخبار سے آیا ہوں۔
دیہاڑی دار صحافی ؛ یہ ہیں ننانوے فیصد صحافی۔ کسی کا ایجنڈا بیچ رہے ہوں گے۔ کسی منشیات فروش کی کسی تھانیدار سے ڈیل کروا رہے ہوں گے۔ کسی پلاٹ پر قبضے کی راہ ہموار کررہے ہوں گے۔ صبح بتائیں گے حکومت میں گرا رہا ہوں۔ شام کو بتائیں گے میں حکومت کو سہارا دے رہا ہوں ۔ خبر چلوانے کے پیسے لے رہے ہوں، خبر روکنے کے پیسے پکڑ رہے ہوں گے۔ کچھ بھی نہ کررہے ہوں تو پیسے پھر بھی پکڑ رہے ہوں گے۔
ٹاوٹ صحافی ؛نہ گھر میں عزت نہ باہر عزت۔ نہ دفتر میں عزت نہ اسٹوڈیو میں عزت۔ ساری زندگی ٹی وی اسکرین پر ایجنڈا بیچنے کے علاوہ کچھ نہیں کررکھا۔ یہ صحافیوں کی واحد قسم ہے جو ادارے کے مالک کو بھی ذلیل کرسکتی ہے۔ باقی تمام صحافی سیٹھوں کے ہاتھ ذلیل ہوتے ہیں۔
منافق صحافی ؛ واللہ کیا اوج کمال پایا ہے کسی نے ۔ تشریح کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر ہر بے غیرتی بیچنے والا صحافی منافق صحافی ہے۔
چپڑقناتیے صحافی ؛ کثرت ہے۔ چائے کی پیالی پر بھی چل جاتے ہیں۔ ترلے پر بھی مان جاتے ہیں۔
خوامخواہ صحافی ؛ جیسے فوج کا سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں اس کے بالکل الٹ کچھ صحافیوں کا واقعی صحافت سے کچھ لینا دینا نہیں لیکن وہ خواہ مخواہ صحافی ہیں۔
ڈیجیٹل صحافی ؛ یہ جدید دور کےمحنتی لوگ ہیں۔ ایک کیمرہ ایک مائیک اور خود۔ نہ کسی سیٹھ کے ایجنڈے پر چلتے ہیں۔ نہ کسی کے سامنے نچلے بیٹھتے ہیں۔ تھوڑے منہ پھٹ ضرور ہوتے ہیں لیکن شیشے کی طرح صاف۔ مجھے صحافیوں کی صرف دو ہی اقسام پسند ہیں۔ پڑھے لکھے صحافی دوسرے یہ ڈیجیٹل صحافی۔(شمعون عرشمان)۔۔