media apne per par kulhari mar rha hai

پانچ صحافیوں کے سامنے وزیراعظم کے قریبی ساتھی کا دعویٰ۔۔

معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کار حامد میر  نے کہا ہے کہ گذشتہ رات مجھے وزیراعظم عمران خان کے بہت قریبی ساتھی نے کم ازکم پانچ صحافیوں کی موجودگی میں بتایا ہے کہ  اگر ہمارے پاس رانا ثنا اللہ کے خلاف کوئی ویڈیو فلم ہوتی تو کب کی سوشل میڈیا پرلیک ہوچکی ہوتی۔تفصیلات کےمطابق سینئرصحافی اورتجزیہ کارحامدمیر نےاپنے کالم’’قلم کمان‘‘میں انکشاف کیاہے کہ گذشتہ رات  وزیراعظم کے قریبی ساتھی نے پانچ صحافیوں کی موجودگی میں  کہا کہ اگر ہمارے پاس رانا ثنا اللہ کے خلاف کوئی ویڈیو فلم ہوتی تو کب کی سوشل میڈیا پرلیک ہوچکی ہوتی ۔حامد میر کا کہنا تھا کہوزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہاتھاکہ اِن کے پاس ویڈیوبھی موجود ہے جبکہ رانا ثنا اللہ کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اُنہوں نے کہاکہ رانا ثنا اللہ اب بھی ملزم ہیں،ہم نے 17 روز میں تمام ثبوت فراہم کر دیے تھے، 18ویں دن ٹرائل شروع ہونا تھا مگر کیس میں تاخیری حربے استعمال کیے گئے،میری ذات سے ایک ویڈیو جوڑی گئی، میں نے اور ڈی جی اے این ایف نے پریس کانفرنس کی جس میں میں نے صرف فوٹیج کا لفظ استعمال کیا جس کو غلط رنگ دیا گیا اور ویڈیو کہا گیا۔حامد میر کا کہنا تھا کہ عوامی حلقے حیران ہیں کہ وزیر موصوف فوٹیج اور وڈیو میں کیا فرق تصور کرتے ہیں ؟موجودہ حکومت نے نیب اور اے این ایف کے ذریعے اپنے سیاسی مخالفین کوانتقام کا نشانہ بنا رکھا ہے،ایسے ایسے بھونڈے مقدمات قائم کئے گئے جن کو عدالت میں ثابت کرنا مشکل نہیں بلکہ ناممکن دکھائی دیتا ہےاور جس شخص نے پوری دنیا کے سامنے آئین کو معطل کیا ،اُسے چھ سالوں میں 125 سماعتوں کے بعد عدالت نے سزا سنائی،اُس عدالت کے خلاف حکومت کے وزیر قانون نے اعلان جنگ کر دیا،اب آپ زرا سوچئے کیا قائدِ اعظم کے پاکستان میں آئین اور قانون کو مذاق نہیں بنا دیا گیا ؟۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں