بلاگ: خرم علی راؤ
عالی جناب ،سرکارِ والا تبار، گل و گلزار ،بس بہت ہو گئی مم۔۔ میں،بتائے دے رہا ہوں ہاں،مم، میں اب بلکل برداشت نہیں کرسکتا، یہ کیا ہورہا ہے جنابِ عالی،میرا خون کھول رہا ہے ، کوئی آپ کو یوں سر عام پاگل کہہ دے اور میں خاموش رہوں، یہ کیسے ہو سکتا ہے، آپ جانتے ہیں کہ میں اس دنیا میں آپ کا سب سے بڑا عاشقِ زار ہوں، ہائے کیا سرخ و سفید چہرہ، کیا معصومیت، کیا غلافی آنکھوں میں ہلکورے لیتی معصومیت ، کیا سر و قامت، آپ اک حسن و وجاہت کا اک شاہکار ہیں جناب میری نظر میں، میں یہ قطعا برداشت نہیں کر سکتا کہ،جناب کے بارے میں سر عام ایسے انکشافات کئے جائیں، سر، میں اس جمعہ کو اس جیمز میٹس کو نہیں چھوڑوں گا، کہے دے رہا ہوں،بتائیں یار ،کوئی بات ہے یہ ، آپ تو اسے ڈیفنس سیکریٹری بنائیں اور وہ آپ کو پاگل کہہ دے، نہیں نہیں! آپ کے وفادار غلام کو یہ برداشت ہو تو کیوں کر ہو، آپ جیسا بے غیرتی کی حد کو چھوتا ہوا اعلی ظرف اور عدیم النظیر قوت برداشت میرے” کنے” کہاں؟
سر، یہ کیا ہوتا رہتا ہے آپ کے ملک میں آپ کے خلاف ،کبھی کوئی دو ٹکے کا امریکن رائٹر آپ کے بارے میں کتاب لکھ دیتا ہے اور آپ کی کھل کر کردار کشی کرتا ہے،آپ جیسے عبقری، اعلی ظرف، بہادر، پاکباز اور اسپیشل سے انسان کو پتہ نہیں کیا کیا کہہ دیا جتا ہے ایسی کتابوں میں، توبہ توبہ،میں تو لکھ بھی نہیں سکتا ،شرم آتی ہے مجھے، کبھی کوئی باعصمت و باعفت خاتون خوامخواہ ہی آپ پر بے ہودہ اور رکیک الزامات لگا دیتی ہیں، آپ! جس کی پاگیزگی ء کردار کے لئے کفارے کی ادائیگی کی نیت سے بلا جھجک کوئی بھی قسم اٹھائی جاسکتی ہے، آپ کو بد کرداراور پتہ نہیں کیا کیا کہہ دیتی ہیں توبہ توبہ، سر، ذرا کان ادھر لائیں میں بتاتا ہوں در اصل یہ سب آپ سے جلتے ہیں سر، میں سچی بتا رہا ہوں، یہ سب دشمنوں کی چالیں ہیں ،آپ ذرا پریشان نہ ہوں، اور یہ جیمز میٹس، اسکا بیڑہ غرق ہو، زابان میں کیڑے پڑیں،،ہائے ہائے، کیسے بڑ بڑ کر رہا ہے آپ کے خلاف،، سر میرا یہ اٹل یقین ہے کہ جس طرح ہر ڈاڑھی والا مسلمان دہشت گرد نہیں ہوتا ویسے ہی ہر امریکن صدر پاگل تھوڑی نا ہوتا ہے، مجھے تو یہ خود ہی پاگل لگتا ہے جما کہیں کا۔۔
سر، ا ان باتوں کی بلکل فکر نہ کیجئے گا، ہم ہیں نا آپ کے غلام ،تو آپ کی جبیِن ناز پر شکن آئے اور ہم خاموش رہیں ،ہو ہی نہیں سکتا جناب والا، بس میں ابھی بابا کالے کرتوتی گورداسپوری کے” کنے” جاتا ہوں اور ایسا جٹا دھاری تعویز بنواتا ہوں جو آپ کے دشمنوں کے لئے تیر بہ ہدف نہ ہو تو کہیئے گا، ویسے تو با با جی آج کل بہت مصروف سے رہتے ہیں، وہ دراصل ہمارے ملک میں کچھ شرفا پر یونہی بے ایمانی وغیرہ کے کچھ الزامات لگ رہے ہیں نا، تو ان کے لئے چلے کاٹ رہے ہیں، مگر مجھ پر ان کی خصوصی شفقت ہے اور پھر آپ کا نام تو ویسے ہی کھل جا سم سم ہے جناب ، امید ہے کہ اپنے بابا جی مان جائیں گے اور دشمنوں کی ایسی کاٹ کریں گے کہ،،، بس آپ دیکھئے گا۔۔ بس آپ ایک لاکھ ڈالر جلدی سے مجھے بجھوا دیں تاکہ تعویز کے لوازمات پورے ہو سکیں،، اور سنیئے دستی بھجوائے گا، آج کل ذرا سختی ہے ہمارے یہاں، کہیں پکڑہی نہ ہوجائے،مجھے اپنی تو پروا نہیں مگر میرے پیارے سے عالی جناب پر کوئی حرف آئے یہ برداشت نہ کر سکوں گا،، اور اس جیمز میٹس یعنی جمے کے لئے تو میرا مشورہ ہے کہ آپ ذرا ہمارے یہاں بھیج دیں، اسے ایک دفعہ پاکستانی پولیس کے ڈرائنگ روم کی سیر کروادیں گے پھرباقی ساری عمر آپ دیکھئے گا کہ یا تووہ آپ ہی کے گن گاتا ہی نظر آئے گا یا پھر سچے عاشقوں کی طرح سردیوں کی شاموں میں ماری جوآنا کے سوٹے لگاتا ہوا اداس اور گم صم سا پھرا کرے گا،سنا ہے کہ آپ کی تین ریاستوں میں اس کی خرید و فروخت کو لیگل قرار دے دیا گیا ہے،بہت خوب،، بادشاہ لوگ ہیں جی آپ، جو چاہے آپ کا حسنِ کرشمہ ساز کرے۔۔
باقی یہاں سب خیریت ہے، سنا ہے آپ آج کل ہم سے کچھ ناراض ناراض سے ہیں اور دشمنوں سے خوب آنکھ مٹکا کررہے ہیں ، یہ تو کوئی اچھی بات نہیں ہے نا سر جی! اپنے شیداؤں پر یہ چشم غضب کیا معنی۔۔خوب معاہدے کررہے ہیں غیروں کے ساتھ ، ہیں، اور ہمارے کولیشن سپورٹ فنڈ کے پیسے بھی نہیں دے رہے، ایسا نہ کریں نا، کہیں آپ کے عشاق کا دل ہی نہ ٹوٹ جائے،،اے ابرِکرم بحر سخا کچھ تو ادھر بھی۔۔ وہ جن سے آپ دوستی کی پینگیں بڑھا ررہے ہیں نا وہ مکاری ،عیاری اور پیٹھ میں چھرا گھونپنے کا 6000 ہزار سالہ تجربہ رکھتے ہیں،آپ کو تو ابھی تین چار سو سال ہی ہوئے ہیں ،محتاط رہیئے گا، خاکم بہ دہن اگر آپ کو کچھ ہو گیا تو ہم تو جیتے جی مر جائیں گے نا، پھر امداد کس سے لیا کریں گے، ۔۔ دل تو چاہ رہا ہے کہ یہ خط ،یہ نامہء محبت میں آخری سانس تک لکھتا چلا جاؤں، پر کیا کروں اور بھی دکھ ہیں نا زمانے میں محبت کے سوا۔۔۔ ابھی دہی لانے اور بل جمع کرانے بھی جانا ہے ، اور پھر یہ بھی پتہ نہیں کہ یہ چھپے نہ چھپے کیونکہ ازل سے محبت کی دشمن ہے دنیا،اس لئے اپنے عاشق زار کواب اجازت دیجئے، اور ہاں، پیسے ملتے ہی تعویز روانہ کروں گا، محترمہ بیگم صاحبہ اور دخترانِ باعصمت و با حیا کو آداب کہہ دیجئے گا میری جانب سے۔۔ پھر ملیں گے ۔(خرم علی راؤ)