خواتین کے حقوق کے حوالے سے ’عورت مارچ‘ کی تیاریاں زورو شور سے جاری ہیں، ایسے میں ویمن ایکشن فورم اور عورت مارچ کی منتظمین کی جانب سے لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کا انعقا د کیا گیا جس میں بد نظمی کے باعث کئی صحافی وہاں سے اٹھ کر چلے گئے۔لاہور پریس کلب میں ہونے والی پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے خواتین سے سوال کیا کیا آپ اس نعرے کی حمایت کرتی ہیں کہ ’میرا جسم میری مرضی‘؟ اس سوال کے جواب میں سٹیج پر موجود تمام خواتین رہنماﺅں نے یک زبان ہو کر ’ میرا جسم میری مرضی‘ کے نعرے لگانے شروع کردیے ، جو خواتین نشستوں پر براجمان تھیں انہوں نے ڈیسک بجانے شروع کردیے جبکہ سٹیج سے نیچے بیٹھی خواتین بھی اٹھ کھڑی ہوئیں اور نعروں میں شامل ہوگئیں۔ویمن ایکشن فورم اور عورت مارچ کی منتظمین کی جانب سے پیدا کی گئی بد نظمی کے باعث کئی صحافی پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔ خاتون اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے صحافیوں کے پریس کانفرنس چھوڑ کر جانے کے معاملے پر کہا ’صحافی کیوں یہ پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے؟ پریس کلبز آزادی اظہار کی جگہ ہیں، بدنظمی اس نعرے میں نہیں معاشرے میں ہے خواتین کیخلاف۔
عورت مارچ کی پریس کانفرنس میں بدنظمی، صحافی چلے گئے۔۔
Facebook Comments