محترم جناب ،اسلام علیکم۔میڈیا کارکنان آج کل جن حالات سے گزر رہے ہیں وہ آپ کے علم میں ہیں، موجودہ حالات نہ صرف آزادی صحافت کے لئے انتہائی دشوار ہیں بلکہ صحافی کارکنوں کی تنخواہوں میں کٹوتیوں اور غیر قانونی برطرفیوں نے سینکڑوں چولہے ٹھنڈے کر دیئے ہیں۔میڈیا مالکان کی جانب معاشی مشکلات کا جو بھونڈا جواز پیش کیا جا رہا ہے وہ درحقیقت ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کے تحت کارکنوں کا معاشی قتل کر کے الزام حکومت کے سر تھوپ کر مالکان ایک تیر سے دو شکار کرنا چاہتے ہیں۔۔ہم اشتہارات کی اس جنگ میں نہ تو مالکان کی حمایت کے خواہاں ہیں نہ ہی حکومت کی بلا وجہ مخالفت کرنا چاہتے ہیں، ہم تو صرف مالکان سے ورکر کی ملازمت کا تحفظ اور تنخواہوں کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں تاکہ کارکنوں کو درپیش شدید مالی مشکلات اور غیر یقینی کی صورتحال کو ختم کیا جا سکے۔ان مقاصد کے حصول کے لئے صحافیوں کی صفوں میں اتحاد قائم کرنا انتہائی ضروری ہے۔اسلام آباد میں بھی ملک کے دیگر بڑے شہروں کی طرح صحافی تنظیموں کی تقسیم در تقسیم کی وجہ سے ورکروں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے جسے صرف متحد ہو کر روکا جا سکتا ہے۔لاہور کے تمام صحافی دھڑوں اور تنظیموں نے مکمل انضمام کا اعلان کرتے ہوئے ورکروں کے حقوق کے لئے مشترکہ جدوجہد کا اعلان کیا ہے۔۔ بطور صدر نیشنل پریس کلب میں نے بھی اتحاد کی ضرورت کو شدت سے محسوس کیا ہے اور اس ضمن میں تمام گروپوں اور تنظیموں کو نیشنل پریس کلب کے پلیٹ فارم سے مشترکہ جدوجہد کرنے اور تمام صحافی تنظیموں کو کارکنوں کے کاز کی خاطر متحد کرنے کے لئے ایک نمائندہ مشاورتی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں موجودہ حالات میں کمیونٹی کو درپیش خطرات کا جائزہ لیا جائے گا اور مستقبل کا لائحہ عمل ترتیب دینے کے علاوہ “ورکنگ جرنلسٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی” کی تشکیل پر بھی غور کیا جائے گا تاکہ کارکنان کے حقوق کے حصول کی جدوجہد کے نئے دور کا آغاز کیا جا سکے۔ ۔ اجلاس اتوار کو چار بجے نیشنل پریس کلب میں منعقد ہو گا۔۔آپ کی شرکت کا منتظرشکیل قرارصدر نیشنل پریس کلب اسلام آباد
صدرنیشنل پریس کلب کا کھلا خط
Facebook Comments