انیس سو چالیس میں دوسری جنگ عظیم کے موقع پر جاری ہونے والا جنگ اخبار مالکان کی عدم دلچسپی عدم توجہی اور لالچ کے باعث ڈمی بن گیا – گزشتہ چند برس کے دوران نہ صرف اخبار نے صفحات کا سائز کم کیا جاتا رہا بلکہ صفحات کی کمی کا سلسلہ بھی جاری رہا 2007 میں 20 صفحات پر مشتمل اخبار اب صرف 8 صفحات کا رہ گیا ہے جس میں اشتہارات کی بھرمار کے باعث قارئین کی دلچسپی اور پڑھنے کا مواد نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔ پپو نے انکشاف کیا ہے کہ اخبار کی پرنٹنگ کا معیار بھی بہت خراب ہے جسکے باعث صرف کراچی شہر کے لئے لاکھوں کی تعداد میں شائع ہونے والا جنگ اخبار اب محض چند ہزار رہ گیا ہے – پپو کا کہنا ہے کہ جنگ انتظامیہ نے سنڈے میگزین کے علاوہ تمام کلر ایڈیشن بھی بند کردیئے ہیں۔ پپو کے مطابق مالکان نے اس معاملے کا فوری نوٹس نہ لیا تو شاید وینٹی لیٹر پر آخری سانسیں لینے والے اردو کے سب سے بڑے اخبار کو آنے والے وقتوں میں اشاعت جاری رکھنا بھی مشکل ہوجائے اور نوے سال پرانا یہ اخبار قصہ پارینہ بن جائے۔