خصوصی رپورٹ۔۔
آٹھویں ویج بورڈ ایوارڈ میں صحافیوں اور اخباری کارکنوں کی تنخواہوں میں 145؍ فیصد اضافہ کردیا ہے ۔ چیئرمین آٹھویں ویج بورڈ جسٹس ریٹائرڈ حسنات احمد نےکہا ہے کہ ایوارڈ کیلئے مالکان کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں تھا، مالکان ہمارے ساتھ چلے ہیں اور ہمارے ساتھ مکمل تعاون کیا، دونوں فریقین کو سننے کے بعد ہم نے اتفاق رائے سے ایوارڈ طے کیا ۔۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین آٹھویں ویج بورڈ جسٹس ریٹائرڈ حسنات احمد نے گزشتہ روز معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ آٹھویں ویج ایوارڈ کا اعلان کر دیا یہ ایوارڈ مالکان کے نمائندوں اور اخباری ملازمین کے نمائندوں کے درمیان اتفاق رائے سے مکمل ہوا ہے۔۔
ایوارڈ کے تحت تنخواہوں اور الاؤنسز میں ایک سو پنتالیس فیصد اضافہ کیاگیا جب کہ مختلف کٹیگری میں گریڈ پانچ سے آٹھ تک تین سو فیصد سے زائد تک اضافہ کیا گیا۔۔ ایوارڈ پر عملدرآمد یکم فروری 2019ء سے ہو گا۔۔
ایوارڈ کے تحت میٹروپولیٹن اے میں گریڈ چار سے ایڈیٹرگریڈ تک تنخواہ اور الاؤنسز میں ایک سو پنتالیس فیصد اضافہ جب کہ گریڈپانچ سے سات میں ایک سو تیس فیصد اضافہ تک اضافہ کیاگیا ہے۔۔۔
میٹروپولیٹن گریڈ بی میں گریڈ پانچ سے آٹھ تک کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں ڈھائی سو فیصد تک اضافہ جب کہ ریجنل اے میں پونےتین سو فیصد تک اور ریجنل بی میں گریڈ پانچ سے آٹھ تک کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں تین سو پچاسی فیصد تک اضافہ کیاگیا ہے۔۔
پیراڈیکل اے میں گریڈ پانچ سے آٹھ تک کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں ایک سو سینتالیس سے ایک سو باون فیصد تک اضافہ کیاگیا ہے۔۔جب کہ ساتویں ویج ایوارڈ میں جاری اسکیموں موواوور ، فٹ منٹ فارمولا سمیت دیگر تمام مراعات کو جاری رکھا گیا ہے۔
اس موقع پر معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنا ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے ۔ اور یہ ایک اچھی خبر ہے کہ ایوارڈ باہمی افہام و تفہیم سے طے پا گیا ہے۔ حکومت نے سب اخباری کارکنوں اور صحافیوں کو ہر ممکن مراعات دینے کے لئے پرعزم ہے اور اس ایوارڈ پر عملدرآمد کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گی۔۔انہوں نے کہا کہ نئی میڈیا پالیسی میں چیئرمین ویج ایوارڈ کی طرف سےدی گئی تجویز کہ اشتہارات کو ویج ایوارڈ پر عملدرآمد سے منسلک کیا جائے کو شامل کرنے پر غور کریں گے۔۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان عام آدمی کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔ چیئرمین آٹھویں ویج ایوارڈ نے کہا کہ یہ ایک مثالی ایوارڈ اس لئے ہے کہ اس میں دونوں فریقوں نے بھرپور شرکت کی اور اتفاق رائے سے نتیجہ اخذ کیا۔۔انہوں نے بتایا کہ ایوارڈ کے 30 اجلاس مختلف شہروں میں منعقد کئے گئے جن میں 108 کارکنوں اور مالکان کی طرف سے گواہ پیش ہوئے ۔انہوں نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ اشتہارات ان اخبارات کو دئیے جائیں جو ویج ایوارڈ پر عملدرآمد کرتے ہیں تاکہ اس کا فائدہ کارکنوں تک پہنچے۔۔انہوں نے تمام ممبران بورڈ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ 8ویں ویج بورڈ کے چیئرمین جسٹس (ر) حسنات احمد خان نے کہا کہ 8ویں ویج ایوراڈ کے لئے مالکان کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں تھا اورنہ کوئی دباؤ ڈال سکتا ہے۔۔انہوں نے کہا کہ2001میں آخری ویج ایوارڈ تھا، سب سے پہلا ایوارڈ اتفاق رائے سے آیا اس کے بعد جتنے آئے اس میں اتفاق رائے نہیں تھا، زیادہ تر مالکان کا بائیکاٹ ہوجاتا تھا۔۔انہوں نے کہا کہ صحافتی برادری کی تنخواہوں میں اضافہ توقعات کے مطابق نہیں ہے لیکن جتنا ممکن تھا اتنا کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ویج ایوارڈ اتفاق رائے سے طے ہوتا ہے تو اس پر عمل درآمد کے امکانات زیادہ ہوجاتے ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ عبوری ویج ایوارڈ پر بھی کہا تھا اور اب بھی یہ تجویز ہے کہ حکومت ان اخبارات کو سرکاری اشتہارات دیں جو 8ویں ویج ایوارڈ پر عملدرآمد کرتے ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ 8ویں ویج ایوارڈ کی تیاری کے دوران شروع میں اخباری مالکان کے تحفظات تھے لیکن جب اکٹھے بیٹھے ہیں تو آخر تک مالکان ہمارے ساتھ چلے ہیں، ہمارے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے، اس ویج ایوارڈ کے لئے دن رات کی محنت شامل ہے108گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں، پہلی مرتبہ مالکان کی جانب سے مطالبہ آیا کہ ہمیں بھی موقع دیا جائے، دونوں فریقین کو سننے کے بعد ہم نے اتفاق رائے سے 8واں ویج ایوارڈ طے کیا ہے۔
اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل قرار، سیکرٹری فنانس صغیر چوہدری، پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ، پی ایف یو جے کے نو منتخب صدر شہزادہ ذوالفقار، سیکرٹری جنرل ناصر زیدی، آر آئی یو جے کے صدر عامر سجاد سید، نیشنل پریس کلب کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری شیراز گردیزی، نائب صدر راجہ خلیل، سعدیہ کمال، ممبران گورننگ باڈی راجہ بشیر عثمانی، رانا کوثر علی، علمدار بلوچ، مدثر چوہدری، آر آئی یو جے کے سابق صدر مبارک زیب خان، حاجی نواز رضا و دیگر نے معاون خصوصی وزیراعظم برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور چیئرمین کمیٹی جسٹس (ر) حسنات احمد کا شکریہ ادا کیا اور ملک بھر کی صحافی برادری کو19 سالہ جدوجہد کی تاریخی فتح پر مبارکباد پیش کی۔(خصوصی رپورٹ)۔۔