نیوزون میں جبری برطرفیاں جاری ہیں، 25 سے زائد افراد کو جبری برطرفی کے پروانے تھما دئے گئے،پپو کا کہنا ہے کہ جب سے نیوز ون فروخت ہوا اس دن سے لے کر آج تک نیوز ون کی نئی انتظامیہ صحافیوں کا معاشی قتل کرنے میں مگن ہیں، پہلے ایک ایک کر کے کئی اہم لوگوں کو عہدوں سے برطرف کیا گیا، حالات بگڑتے چلے گئے اور کئی افراد نے خود سے نیوز ون کو خیر آباد کہنا شروع کیا مگرنئی انتظامیہ نے شاید قسم کھا رکھی ہے کہ نیوز ون کو مستقل طور پر تالے لگا کر بلڈنگ کا سودا کرنا ہے اور چینل لاہور سے آپریٹ کرنا ہے۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ نئی انتظامیہ نے پروگرامنگ ڈپارٹمنٹ اور نیوز ڈپارٹمنٹ کے 25 سے زائد افراد بشمول تین کیمرہ مین، ایچ آر، اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ، گیسٹ کوارڈینیٹر ، ریسرچر، ٹینکنل اسٹاف ، کاپی رائٹر سمیت کئی افراد کو جبری طور پر برطرف کردیا ہے۔پپو کے مطابق جو لوگ آفس نہیں آئے تھے ان کو میسج پر برطرف کردیا گیا، سوشل میڈیا کے لوگ بھی شامل اگر کہا جائے کہ نیوز ون پروگرامنگ ڈپارٹمنٹ کراچی سے ختم ہوگیا تو غلط نہیں ہوگا،پپو کا کہنا ہے کہ بیوروآفس کراچی کا دفتر بھی ختم کردیاگیا ہے جس کی وجہ سے رپورٹرز پریشان ہیں۔۔ نائٹ شفٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔۔ ڈرائیور کو ئی کام کرنے کو تیار نہیں جو آتا ہے ایک دو ماہ میں نوکری چھوڑ جاتا ہے، چھوڑنے والے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ تنخواہ مناسب نہیں کام بھی گدھوں کی طرح لیتے ہیں۔۔
نیوز ون میں جبری برطرفیاں جاری۔۔۔
Facebook Comments