news one ko alwaida

نیوز ون کو الوداع

تحریر: ذوالفقار علی ببر۔۔

آج میرے دس سالہ سفر کا اختتام ہوا، ایک ایسا اختتام جس کی مجھے کبھی توقع نہیں تھی۔ نیوز ون ٹی وی چینل سے یہ سفر اچانک اس وقت ختم ہوا جب ایڈمن اور ایچ آر نے مجھے بغیر کسی پیشگی نوٹس کے مطلع کیا کہ ادارے کو اب میری خدمات کی ضرورت نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے واجبات اور تنخواہ بعد میں ادا کر دی جائے گی۔ ان کے وعدے پر یقین رکھتے ہوئے میں نے دفتر کی تمام ذمہ داریاں ان کے حوالے کر دیں اور اب صرف انتظار باقی ہے۔

یہ دس سال میری زندگی کا ایک اہم اور یادگار حصہ رہے۔ اس دوران میری تنخواہ محض دس ہزار روپے بڑھی، لیکن جو تجربات، یادیں اور تعلقات اس سفر کا حصہ بنے، وہ انمول ہیں۔ میں نے یہاں بہت کچھ سیکھا، بے شمار لوگوں سے ملاقات کی، کئی دوست بنے اور کچھ دشمن بھی۔ اگرچہ میں پہلے سے ہی فیلڈ میں تجربہ رکھتا تھا اور ملک و بیرونِ ملک کام کر چکا تھا، لیکن یہاں جو کچھ سیکھا، وہ میری زندگی کا قیمتی سرمایہ ہے۔ ہر جگہ کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا ہے اور نیوز ون نے مجھے زندگی کے کئی سبق سکھائے۔

مجھے یہاں رکھنے والے *حافظ محمود طارق صاحب* کا میں تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔ ان کی محبت اور رہنمائی نے مجھے ہمیشہ آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا۔ اسی طرح، نیوز ہیڈ *عارف محمود صاحب* نے ہمیشہ تعاون کیا اور رہنمائی فراہم کی۔ بیورو چیف *امتیاز خان صاحب* نے مجھے چھوٹے بھائیوں کی طرح سمجھا اور ہر مشکل وقت میں رہنمائی کی۔

دفتر کے دیگر ساتھیوں کی محبت اور ساتھ ہمیشہ یادگار رہے گا۔ ان میں انچارج *ہشام شیخ، مرحوم سینیئر رپورٹر **ایس ایم عرفان *، سینیئر رپورٹر *افتاب حسین، **شوکت کورائی صاحب، نیوز ہیڈ **شعیب احمد خان، کیمرا مین **منصور رضوی* اور *ناظم خان، سابق انچارج **عاطف احمد قادری، ٹیکنیکل ہیڈ **رائس احمد، سابق جی ایم **سلمان زیدی، اور **شاہد بھائی، عمران چاچو، شاہنواز خان، عدنان، احمد حسین، سمیر، منصور بھائی* شامل ہیں۔

نیوز ڈیسک سے *مسرور بھائی، شہزاد، فہیم صدیقی، عاصم بھائی* ہمیشہ میرے دل کے قریب رہیں گے۔

نیوز اینکرز میں *شمائلہ نواز، شعیب یار خان، حیدر مرتضیٰ، انم ذوالفقار، رانی، سیف اللہ خان، سید منس رضا، سناء کریم، خرم فہد* اور دیگر نے ہمیشہ پیشہ ورانہ محبت دی۔

*وسیب ٹی وی* کا ذکر کیے بغیر یہ کہانی ادھوری رہے گی۔ وہاں بھی کئی اہم دوستوں سے ملاقات ہوئی، جن میں *واصف ملک بھائی، اکرم بھائی، شاہجان* اور خاص طور پر *شمع ناس* شامل ہیں، جو اپنی روشنی اور رہنمائی سے دوسروں کے راستے روشن کرتی رہیں۔

ان تمام یادگار لمحات کے ساتھ، میں ان افراد کا ذکر کرنا ضروری نہیں سمجھتا جنہوں نے میری راہ میں مشکلات کھڑی کیں۔ ان کا تذکرہ کر کے اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کرنے کی ضرورت نہیں۔

میری عاجزانہ گزارش ہے کہ اگر میری وجہ سے کسی کو بھی تکلیف پہنچی ہو، یا کسی کا دل دکھا ہو، میں اللہ کی رضا کے لیے ہاتھ جوڑ کر معافی چاہتا ہوں۔ انسان خطا کا پتلا ہے، اور میں اپنی ہر کوتاہی کے لیے دل سے معذرت خواہ ہوں۔ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، اس لیے میری زندگی میں ہی مجھے معاف کر دینا۔ آپ کی یہ معافی میرے لیے دنیا اور آخرت میں سکون کا باعث ہوگی۔

یہ سفر ختم ہوا، لیکن زندگی کا سفر جاری ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ تجربات اور سیکھنے کے لمحات میری آئندہ زندگی میں میری رہنمائی کریں گے۔ امید ہے کہ آنے والے دن نئی روشنی اور مواقع لے کر آئیں گے۔ میں اپنی صلاحیتوں اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھوں گا، کیونکہ زندگی کا مقصد آگے بڑھتے رہنا ہے۔( ذوالفقار علی ببر)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں