اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیوز لیکس سکینڈل کے بعد عہدے سے ہٹائے جانے والے سابق پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین علی خان کی درخواست پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سیکرٹری اطلاعات کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے 10اپریل تک جواب طلب کر لیا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے راؤ تحسین علی خان کی درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر مسرور شاہ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کا نیوز لیکس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں اور نہ وہ اس اجلاس میں موجود تھے۔ بیرسٹر مسرور شاہ نے کہا کہ نیوز لیکس رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے جس کی بنیاد پر راؤ تحسین کو غدار کہا گیا۔ دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ فریقین کے جواب موصول نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے مذکورہ احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت 10 اپریل تک ملتوی کر دی۔
Facebook Comments