تحریر: امجدعثمانی، نائب صدر لاہور پریس کلب۔۔
فلسطین کے نہتے شہر غزہ پر چھ ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والے بے گناہ شہریوں کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کرگئی۔۔۔۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق7 اکتوبر سے جاری صہیونی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 35 ہزا 34 افراد شہید جبکہ 78 ہزار 755 افراد زخمی ہوچکے۔۔۔۔۔وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا کہ شہدا میں 15 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔۔۔۔۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے اب تک غزہ پر 75 ہزار ٹن بارود برسا کر غزہ کی اینٹ سے اینٹ بجادی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اقوام متحدہ کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ میں صرف تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے میں تقریباً 14 سال لگ سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس سال مارچ میں اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ پر اب تک پچیس ہزار ٹن بارود استعمال کرچکا ہے جو دو جوہری بموں کے برابر بنتا ہے۔۔۔۔اس حساب سے چھ مہینے میں غزہ پر چھ ایٹم بموں کے برابر بارود برسا دیا گیا لیکن خونخوار اسرائیل کی پیاس نہیں بجھی اور جنگی مجرم نیتن یاہو نے گیدڑ بھبکی دی ہے کہ اگر امریکہ نے ہتھیاروں کی ترسیل روک دی تو اسرائیل تنہا لڑے گا۔۔۔۔۔۔۔صہیونی وزیر اعظم نے کہا کہ ضرورت پڑی تو ہم اپنے “ناخنوں”کی مدد سے لڑیں گے۔۔(امجد عثمانی، نائب صدر لاہور پریس کلب)۔۔